فارن فنڈنگ کیس دراصل اسرائیل اور بھارت کے پیسوں کا کیس ہے فضل الرحمان

پاکستان عوام کا ہے کسی ایک ادارے کے لاڈلے کا نہیں ہے، سربراہ جمعیت علمائے اسلام

—فائل فوٹو

BARCELONA:
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس دراصل اسرائیل اور ہندوستان کے پیسے کا کیس ہے، جو کہتا ہے کہ اسرائیل کو برا نہ کہو ان کی وکالت کرنے والوں پر لعنت ہے۔

پشاور میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حق کے راستے کوتقویت دینے کی ضرورت ہے، پورا پاکستان بحرانوں اور معاشی مشکلات میں دھکیلا گیا ہے، جو سازشیں ہوئیں ان کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو صرف گالیاں سکھائی جارہی ہیں، ہم فتنے کا مقابلہ کر رہے ہیں، سب پارٹیوں نے ملکر فتنے کو چھٹکارا حاصل کرنا ہے، نواز شریف کے خلاف پانامہ اور اقامہ پر کیس بنائے گئے۔


مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیا وجہ ہے وہ فارن فنڈنگ کیس پر خاموش ہے، کرکٹ کے نام دو ملین پاؤنڈ فارن فنڈنگ میں آئے، فل کورٹ نہیں بنایا گیا اور کہا کہ جج چھٹیوں پر ہیں، جوڈیشل کونسل اس لیے بنائی کہ جج چھٹیوں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ججوں نے سپریم کونسل کے فیصلے کو مسترد کیا اگر فل کورٹ بنتا تو فیصلہ مسترد ہوتا، پاکستان عوام کا ہے کسی ایک ادارے کے لاڈلے کا نہیں ہے، چیف جسٹس ہوں یا سپریم کورٹ کا کوئی جج اپنے آپ کو جسٹس منیر اور ثاقب نثار نہ بنائیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسی عدالت نے عمران خان کے خط پر ممبران کو ہٹایا، ضمنی الیکشن بھی کروائے، نواز شریف کیس میں پارٹی سربراہی بھی ختم کی، آئیں جب آپ چائیں اپنی مرضی سے استعمال کریں۔
Load Next Story