حیسکو افسران ایک ماہ میں لائن لاسز ختم کریں عابد شیرتھر لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار
کنڈا کلچر اور بجلی چوری پورے ملک کا مسئلہ ہے،حیسکو کے مختلف سب ڈویژن میں70 فیصدسے زائد لائن لاسز ہیں، میڈیا سے گفتگو
KARACHI:
وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ قحط کی صورتحال کے پیش نظر ضلع تھرپارکرکو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔
حیسکو کے مختلف سب ڈویژن میں70 فیصدسے زائد لائن لاسزکا سامنا ہے، جس کے خاتمے کیلیے افسران کو ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حیسکو کالونی میں واقع میٹنگ ہال میں چیف ایگزیکٹو سلیم جاٹ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ تھر کی صورتحال پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے، وہاں 24گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کے احکام جاری کر دیے ہیں، تاکہ بجلی کی بندش کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور اسپتالوں میں زیر علاج افراد کا علاج بہتر ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کنڈا کلچر اور بجلی چوری پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، جس کے خاتمے کیلیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، کنڈا کنکشن والوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر دی گئی ہے، کنڈا کنکشن میں کوئی بھی بااثر شخص ملوث ہو، اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی، حیسکو کے مختلف سب ڈویژنوں میں مجموعی طور پر70 فیصد سے زائد لائن لاسز ہیں، جس کے خاتمے کیلیے مقامی منتخب عوامی نمائندے، حیسکو سے تعاون کریں۔ ان علاقوں میں صرف ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کر کے لاکھوں روپے کی بچت کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لائن لاسز ختم کرنے کے لیے حیسکو افسران کو ایک ماہ کا وقت دیا ہے اور یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ کسی بھی اثر و رسوخ یا دباؤ میں نہ آئیں اور اگر کارروائی کے دوران انہیں کسی مزاحمت کا سامنا ہو تو اس علاقے کا ٹرانسفارمر اتار لیں۔ انھوں نے بتایا کہ غفلت اور لاپرواہی برتنے پر ایکسیئن میرپورخاص، ایس ڈی او ٹنڈوالہیار ون، ایس ڈی او نوری آبادکو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے حکومت موثر اقدامات کے ساتھ ساتھ بجلی چوروں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کر رہی ہے، کیونکہ بجلی چوری قومی مسئلہ بن گیا ہے، جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا اور عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ 2014 میں 1500 سے 2000 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی، جب کہ جامشورو اور گڈانی کے مقام پر کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔ ڈالر کی قیمت پر سیاست چھوڑنے کی باتیں کرنے والے شیخ رشید کو ڈالر کی قیمت کم ہونے پر مستعفی ہوجانا چاہیے اور حکومت کی موجودہ کارکردگی کو تسلیم کرنا چاہیے۔
وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ قحط کی صورتحال کے پیش نظر ضلع تھرپارکرکو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔
حیسکو کے مختلف سب ڈویژن میں70 فیصدسے زائد لائن لاسزکا سامنا ہے، جس کے خاتمے کیلیے افسران کو ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حیسکو کالونی میں واقع میٹنگ ہال میں چیف ایگزیکٹو سلیم جاٹ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ تھر کی صورتحال پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے، وہاں 24گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کے احکام جاری کر دیے ہیں، تاکہ بجلی کی بندش کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور اسپتالوں میں زیر علاج افراد کا علاج بہتر ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کنڈا کلچر اور بجلی چوری پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، جس کے خاتمے کیلیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، کنڈا کنکشن والوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کر دی گئی ہے، کنڈا کنکشن میں کوئی بھی بااثر شخص ملوث ہو، اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی، حیسکو کے مختلف سب ڈویژنوں میں مجموعی طور پر70 فیصد سے زائد لائن لاسز ہیں، جس کے خاتمے کیلیے مقامی منتخب عوامی نمائندے، حیسکو سے تعاون کریں۔ ان علاقوں میں صرف ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کر کے لاکھوں روپے کی بچت کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لائن لاسز ختم کرنے کے لیے حیسکو افسران کو ایک ماہ کا وقت دیا ہے اور یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ کسی بھی اثر و رسوخ یا دباؤ میں نہ آئیں اور اگر کارروائی کے دوران انہیں کسی مزاحمت کا سامنا ہو تو اس علاقے کا ٹرانسفارمر اتار لیں۔ انھوں نے بتایا کہ غفلت اور لاپرواہی برتنے پر ایکسیئن میرپورخاص، ایس ڈی او ٹنڈوالہیار ون، ایس ڈی او نوری آبادکو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے حکومت موثر اقدامات کے ساتھ ساتھ بجلی چوروں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کر رہی ہے، کیونکہ بجلی چوری قومی مسئلہ بن گیا ہے، جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا اور عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ 2014 میں 1500 سے 2000 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی، جب کہ جامشورو اور گڈانی کے مقام پر کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔ ڈالر کی قیمت پر سیاست چھوڑنے کی باتیں کرنے والے شیخ رشید کو ڈالر کی قیمت کم ہونے پر مستعفی ہوجانا چاہیے اور حکومت کی موجودہ کارکردگی کو تسلیم کرنا چاہیے۔