آئینی جنگ لڑنی ہے اس لیے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے مولانا فضل الرحمان
اگر ایک فرد اپنی ذات میں جج بن کر اپنے رویے سے متازع بن جائےاسکے دور رس نتائج نکلیں گے، سربراہ جے یو آئی
VILLARREAL:
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ میدان جنگ میں لڑنا ہے آئینی جنگ لڑنی ہے اس لیے اسٹبلشمنٹ نیوٹرل رہے۔
پشاور میں عوامی جلسے سے خطاب کےد وران انہوں نے کہا کہ افراد سے شکایات ہو سکتی ہیں لیکن اداروں سے نہیں، کیا پشاور میں سارے فیصلے ایک ہی جج کرے گا ؟
انہوں نے کہا کہ عدلیہ ایک ادارہ ہے اسکا احترام فرض سمجھتے ہیں، اگر ایک فرد اپنی ذات میں جج بن کر اپنے رویے سے متازع بن جائےاسکے دور رس نتائج نکلیں گے، اداروں کے اندر کے لوگوں نے ھمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر تم نے بدنیتی کیساتھ ہمارے دامن پر داغ ڈالنے کی کوشش کی تو وہ فائل انکے منہ پر ماریں گے، آزادی کا وہ درس دے رہے ہیں جنکے آبا واجداد غلامی میں رہے، فارن فنڈنگ کیس میں اسرائیل اور انڈیا سے آیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کابینہ میں 15 افراد غیر ملکی تھے، امریکی اور یورپ کی شہریت والے آزادی کا درس دیتے ہیں کسی بھی ادارے میں طاقتور آدمی سے کہتا ہوں کام کھول کر سن لیں کسی کے رعب کو تسلیم نہیں کرتے، لیفٹ ،رائٹ سب لوگ بیرونی فنڈنگ کے خلاف ہیں۔