عمران خان نے ڈیم فنڈ کے نام پر بھی اوورسیز پاکستانیوں سے کروڑوں روپے کا فراڈ کیا وفاقی وزیر
عمران خان نے کرکٹ میں بال ٹمپرنگ اور سیاست میں فنڈنگ میں ٹیمپرنگ کی، احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے ڈیم فنڈ کے نام پر بھی کروڑوں روپے کا فراڈ کیا۔
لاہور ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کل فنانشل ٹائمز میں عمران خان کی منی لانڈرنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کی کہانی چھپی ہے، اس کے علاوہ بھی عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے کروڑوں روپے بٹورے، ڈیم فنڈ کے نام پر پیسے جمع کر کے فراڈ کیا، انقلاب کے نام پر کمپیوٹر آپریٹروں کے نام پر پیسے منگوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کیس کی سماعت ان کیمرہ کرنے کی درخواست کی، دوسروں کے لئے اوپن ٹرائل مانگنے والا اپنے لئے اوپن ٹرائل سے کیوں بھاگتا ہے، عمران خان نے کرکٹ میں بال ٹمپرنگ کے الزامات کا سامنا کیا اور سیاست میں فنڈنگ میں ٹیمپرنگ کی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے سخت فیصلے کئے اور عمران خان کے گناہوں کا بوجھ اٹھایا، ہم نے ملک کو سری لنکا بننے سے بچایا اور ریاست و معیشت کو بچانے کا فیصلہ کیا، یہ شخص (عمران خان) ملک کو سیاسی بے یقینی میں رکھنا چاہتے ہیں جس سے نقصان عوام کا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 'روپے کی قدر میں کمی کی وجہ عمران خان کی پالیسیاں تھیں، کیا عمران خان نے آخری سہہ ماہی کی قسط جاری کرنے سے انکار نہیں کر دیا تھا؟ ہم معیشت کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کر کے الیکشن کی طرف جائیں گے اور ملک کو سری لنکا نہیں بننے دیں گے کیونکہ ہم نے ملک کی خاطر اپنی سیاست قربان کردی ہے'۔
احسن اقبال نے کہا کہ 'یوکرین روس جنگ کی وجہ سے تیل اور اجناس کی سپلائی متاثر ہے، ہمیں ایسی معیشت ورثے میں ملی ہے جس میں ہم عوام کو سبسڈی نہیں دے سکتے کیونکہ پچھلی حکومت خزانہ خالی کر کے گئی ہے، عمران خان آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کر کے گئے، اسی معاہدے پر ہم عملدرآمد کر رہے ہیں، آج بے یقینی میں اضافہ کیا جا رہا ہے ، ڈالر کی اصل قیمت 200 روپے سے کم ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوتے ہی اس کی قیمت نیچے آ جائے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کو آج سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور ایسی وقت میں عمران خان جھوٹ اور نااہلی کی سیاست کر رہے ہیں، انہوں نے 4 سالوں میں کوئی ایک بھی منصوبہ مکمل نہیں کیا، انہوں نے مصنوعی خوشحالی پیدا کرنے کے لئے امپورٹ کا دروازہ کھول دیا اور اپنے دوستوں کو 10، 10 گاڑیوں کی امپورٹ کی اجازت دی، مصنوعی اقدامات سے معیشت کو غبارے کی طرح بنایا جو وقت کے ساتھ پھٹ گیا'۔
لاہور ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کل فنانشل ٹائمز میں عمران خان کی منی لانڈرنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کی کہانی چھپی ہے، اس کے علاوہ بھی عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے کروڑوں روپے بٹورے، ڈیم فنڈ کے نام پر پیسے جمع کر کے فراڈ کیا، انقلاب کے نام پر کمپیوٹر آپریٹروں کے نام پر پیسے منگوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کیس کی سماعت ان کیمرہ کرنے کی درخواست کی، دوسروں کے لئے اوپن ٹرائل مانگنے والا اپنے لئے اوپن ٹرائل سے کیوں بھاگتا ہے، عمران خان نے کرکٹ میں بال ٹمپرنگ کے الزامات کا سامنا کیا اور سیاست میں فنڈنگ میں ٹیمپرنگ کی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے سخت فیصلے کئے اور عمران خان کے گناہوں کا بوجھ اٹھایا، ہم نے ملک کو سری لنکا بننے سے بچایا اور ریاست و معیشت کو بچانے کا فیصلہ کیا، یہ شخص (عمران خان) ملک کو سیاسی بے یقینی میں رکھنا چاہتے ہیں جس سے نقصان عوام کا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 'روپے کی قدر میں کمی کی وجہ عمران خان کی پالیسیاں تھیں، کیا عمران خان نے آخری سہہ ماہی کی قسط جاری کرنے سے انکار نہیں کر دیا تھا؟ ہم معیشت کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کر کے الیکشن کی طرف جائیں گے اور ملک کو سری لنکا نہیں بننے دیں گے کیونکہ ہم نے ملک کی خاطر اپنی سیاست قربان کردی ہے'۔
احسن اقبال نے کہا کہ 'یوکرین روس جنگ کی وجہ سے تیل اور اجناس کی سپلائی متاثر ہے، ہمیں ایسی معیشت ورثے میں ملی ہے جس میں ہم عوام کو سبسڈی نہیں دے سکتے کیونکہ پچھلی حکومت خزانہ خالی کر کے گئی ہے، عمران خان آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کر کے گئے، اسی معاہدے پر ہم عملدرآمد کر رہے ہیں، آج بے یقینی میں اضافہ کیا جا رہا ہے ، ڈالر کی اصل قیمت 200 روپے سے کم ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوتے ہی اس کی قیمت نیچے آ جائے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کو آج سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور ایسی وقت میں عمران خان جھوٹ اور نااہلی کی سیاست کر رہے ہیں، انہوں نے 4 سالوں میں کوئی ایک بھی منصوبہ مکمل نہیں کیا، انہوں نے مصنوعی خوشحالی پیدا کرنے کے لئے امپورٹ کا دروازہ کھول دیا اور اپنے دوستوں کو 10، 10 گاڑیوں کی امپورٹ کی اجازت دی، مصنوعی اقدامات سے معیشت کو غبارے کی طرح بنایا جو وقت کے ساتھ پھٹ گیا'۔