کراچی لیاری میں خونریزی خواتین بچوں سمیت 19جاں بحقمقابلے و مورچہ بند لڑائی میں12گینسٹگر ہلاک

غفارذکری کے بھائی کی ہلاکت کے بعدصورتحال انتہائی کشیدہ،علاقے پرقبضے کے لیے جدیدہتھیاروں سے فائرنگ،بموں سے حملے


Staff Reporter March 13, 2014
آٹھ چوک بازارمیں دوطرفہ مورچہ بندفائرنگ،اوان گولاگرنے سے خواتین اوربچوں سمیت متعددافرادخون میں نہاگئے، کھڈوی لین میں2گھرنذرآتش ،رات گئے آپریشن ،12 گرفتار ۔ فوٹو : این این آئی

لیاری جھٹ پٹ مارکیٹ اورگل محمدلین میں کالعدم پیپلزامن کمیٹی اورگینگ وار کے کارندوں کے درمیان خونی تصادم میں10خواتین اور4بچوں سمیت 19 افراد جاں بحق جبکہ50 سے زائدزخمی ہوگئے ۔

راکٹ،اوان ،دستی بم حملوں اورشدید فائرنگ کے باعث لیاری کے متاثرہ علاقے میدان جنگ بنے رہے ، دھماکوں اورشدیدفائرنگ سے نہ صرف علاقہ مکین گھروں میں محصورہوگئے بلکہ پولیس نے بھی تھانوں سے باہر آنے کی ہمت تک نہیں کی ،حکومت سندھ اور کراچی پولیس کے سربراہ نے دعویٰ کیا تھا کہ لیاری نوگوایریا نہیں پرامن علاقہ ہے تاہم گینگ وارکے کارندوں کے خونی تصادم نے ان کے دعوؤں کی دھجیاں اڑادیں۔تفصیلات کے مطابق لیاری تشددکی تازہ لہرعلی محمد محلہ میں پولیس اور رینجرز کے مبینہ مقابلے میں گینگ وارکے انتہائی مطلوب ملزم غفار ذکری کا بھائی 18 سالہ فتح بلوچ ذکری ہلاکت کے بعدشروع ہوئی۔ کلاکوٹ کے علاقے لیاری جھٹ پٹ مارکیٹ اورگل محمدلین میں بدھ کی صبح کالعدم پیپلزامن کمیٹی عذیر جان بلوچ اوربابالاڈلہ کے کارندوں میں مورچہ بندفائرنگ کاسلسلہ شروع ہوا اسی دوران فیصل پٹھان اورسرورنے اوان گولوں اور دستی بموں سے حملے شروع کر دیے جس کے نتیجے میں خواتین سمیت متعددافراد زخمی ہوگئے۔

جبکہ اس دوران کلاکوٹ کے علاقے آٹھ چوک کے بازارمیں گینگ وارملزمان کی جانب سے فائر کیاجانے والا ایک راکٹ بازار میں آکرگرا جس کے باعث خریداری کے لیے آنے والی خواتین اوربچوں سمیت کئی افراد خون میں نہاگئے اور ہر طرف چیخ و پکار مچ گئی ،وہاں موجود لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے ،مسلح تصادم کے دوران لیاری کے مختلف علاقوں گل محمد لین ،سنگو لین،جھٹ پٹ مارکیٹ اور فوٹو لین میں یکے بعددیگر 10 سے زائد دستی بم پھینکے گئے جو زور دار دھماکوں سے پھٹتے رہے اور علاقہ ان سے گونجتا رہا،راکٹ ، اوان گولوں اوردستی بم حملوں میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کومختلف اسپتالوں میں لایا گیا، گینگ وار کے خونی تصادم میں 10 خواتین اور 4بچوں سمیت 19 افراد کی لاشیں سول اسپتال لائی گئیں ،جاں بحق ہونے والی خواتین ، بچوں سمیت متعدد افرادکی لاشیں اسپتال سے پولیس اورمیڈیکل لیگل افسر کے سامنے مشتعل افرادقانونی کارروائی کے بغیر اپنے ساتھ لے گئے زخمیوں میں سے 10 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے،لیاری میں پر تشدد واقعات کے بعدسول اسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی،تنگ گلیوں اور شدید فائرنگ کے باعث فلاحی اداروں کے اہلکاروں کوامدادی کارروائیوں میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، پولیس کا کہنا ہے کہ بم حملے گینگ وارکے دونوں متحارب گروپوں کی جانب سے کیے گئے ہیں۔



واقعے کے بعد لیاری کے اسکولوں میں بچوں کوچھٹی دے دی گئی،پولیس نے لیاری میں کیے جانے والے حملوں کوغفارذکری کے چھوٹے بھائی شیراز ذکری عرف فتح بلوچ کے قتل کا رد عمل قرار دیاہے، ذرائع نے بتایا کہ2روز قبل بابالاڈلا گروپ کے کارندوں نے جھٹ پٹ سے عذیر بلوچ کے کارندوں کوبھگا کر وہاں اپنی اجارہ داری قائم کرلی تھی جس کی سب سے بڑی وجہ وہاں سے حاصل ہونے والی آمدنی ہے تاہم عذیرجان بلوچ گروپ کی جانب سے جھٹ پٹ مارکیٹ پر دوبارہ سے اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے بابا لاڈلہ گروپ پرجدید ہتھیاروں فائرنگ کی گئی جو بڑے پیمانے پر خونریزی کا سبب بنی۔واضح رہے کہ لیاری کے اکثرعلاقوں پرعملی طور پر گینگ وار گروپوں کاراج ہے اور بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود پولیس اور رینجرز ان علاقوں میں داخل ہونے سے گریز کرتی ہے۔سی آئی ڈی کے سربراہ راجاعمر خطاب کے مطابق لیاری میں استعمال کیا جانے والے اوان گولے اوردستی بم روسی ساختہ ہیں جنھیں بلوچستان کے راستے اسمگل کرکے کراچی لایا جاتا ہے ، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کلاکوٹ کے علاقے دھوبی گھاٹ کھڈوی لین میں واقع نورمحمد عرف بابا لاڈلے کے سالے آصف نیازی کے 2 گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا،اس موقع پرپولیس اور رینجرز کا دور تک نام و نشان نہیں تھا،سول اسپتال میں جھٹ پٹ مارکیٹ میں ہلاک ہونے والوں میں 40سالہ شاہدہ،40سالہ حمیدہ اس کی بیٹی 12سالہ نبیلہ ،26سالہ فریدہ ،35سالہ ستار،24سالہ فہیم کی لاشیں لائی گئیں، ایک لڑکے،2 لڑکیوں اور3نامعلوم افرادکی لاشیں ان کے اہلخانہ قانونی کارروائی کے بغیرلے گئے ۔

پولیس اوراسپتال کے عملے کے مطابق لیاری میں10خواتین اور4بچوں سمیت19افراد جاں بحق ہوئے جبکہ50سے زائدافراد زخمی ہوئے جن میں 4سالہ عباد،15سالہ عامر حسین،3سالہ ایان،3سالہ عمران ،45سالہ زیب النسااسلم ، مجید دین ، الطاف حسین ، عبدالستار ، نبیل ، مصدق اسلم ، شیراز عبدالقادر ، فرحان ، الہی بخش ، کامران،عائشہ، صبیحہ ، ابراہیم ، آمنہ ، اعظم ، ناز بی بی ، امین حسین ،عبدالحق بی بی ، اور فریدہ شامل ہے،کلاکوٹ تھانے کے ہیڈمحرر اے ایس آئی محمددین نے بھی لاشیں سول اسپتال سے پولیس کارروائی کے بغیرلے جانے کی تصدیق کی اوربتایا کہ ہلاک ہوانے والوں کی تعداد25سے زائدہیں تاہم ہلاک ہونے والوں کے لواحقین مشتعل تھے جس کے باعث ان کے ناموں کا معلوم نہیں کیا گیا، دونوں مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ رات گئے تک وقفے وقفے سے جاری تھا ۔

جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں،پولیس اور رینجرز کا کوئی اہلکارعلاقے میں داخل نہیں ہورہا۔رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دن بھر خونریزی کے بعدرینجرزکی بھاری نفری نے کلاکوٹ کے مختلف علاقوں کامحاصرہ کر کے سرچ آپریشن کے دوران 2 درجن سے زائدافرادکوحراست میں لے لیا،رینجرز کے آپریشن کی ہیلی کاپٹرسے فضائی نگرانی بھی کی گئی،آپریشن میں50 سے زائد موبائلوں اور 2 درجن سے زائد موٹر سائیکلوں پر سوار رینجرز کے افسران و اہلکاروں کی بھاری نفری نے حصہ لیا،گھروں میں محصور خوفزدہ مکینوں کے دروازے توڑکرگھروں میں داخل ہوئی اور تلاشی لی۔ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے علاقائی کمانڈرز سرور ، امجد لاشاری ، ملا نثار ، شاہد مکس پتی ، نعیم لاہوتی ، بابالاشاری ، شیراز کامریڈ اور دیگر افشانی گلی اور ریکسرلائن میں واقع عمارتوں میں بنے مورچوں سے رینجرزکی جانب سے کیے جانے والے سرچ آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔

لیاری اورگارڈن میں پولیس اوررینجرز نے مقابلے دوران گینگ وارکے9ملزمان مارے گئے ایک ملزم کوپولیس نے گرفتار کر لیا،ہلاک ہونے والے ملزمان کے قبضے سے بھاری تعدادمیں اسلحہ اوردستی بم برآمد ہوئے جبکہ گینگ وار کے ملزمان کے درمیان مورچہ بند فائرنگ کے دوران3کارندے بھی مارے گئے ۔تفصیلات کے مطابق لیاری علی محمدمحلے میں منگل اوربدھ کی درمیانی رات پولیس اوررینجرز کے مبینہ مقابلے میں گینگ وارکے انتہائی مطلوب ملزم غفارذکری کابھائی18 سالہ فتح بلوچ ذکری ہلاک ہوگیا۔دوسری جانب ذرائع کاکہناہے کہ رینجرزنے فتح ذکری کو 20روز قبل حراست میں لیاتھا۔ گارڈن عثمان آباد گلی نمبر3میں پولیس و رینجرزنے مقابلے کے دوران لیاری گینگ وار کے2ملزمان کوہلاک اورایک کو گرفتار کرلیا ، ہلاک ہونے والوں کی لاشیں سول اسپتال لائی گئیں۔

جہاں ان کی شناخت عادل عرف بادل اور نصیب بلوچ عرف ایٹی کے نام سے کی گئیں جبکہ گرفتارملزم کا نام یاسربتایاجاتاہے،پولیس نے ہلاک وگرفتار ملزمان کے قبضے سے3سب مشین گن،یونی بیرل رائفل لانچر،3پستول،8دستی بم برآمدکرلیے،گرفتار ملزم کاتعلق بابا لاڈلا کے سالے آصف نیازی گروپ سے بتایاجاتاہے،ملزمان قتل،اقدام قتل،اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری اوردیگر کارروائیوں میں مطلوب تھے۔رانگی واڑہ میں رینجرزنے جوابی فائرنگ کے بعدبابالاڈلا گروپ کے 3کارندوں فتح خان،عدنان آصف اورفرمان کو ہلاک کرکے ان کے قبضے سے ایک پستول،ایک سب مشین گن اور2دستی بم برآمدکرلیے۔رانگی واڑہ میں ہی رینجرزکے ساتھ مقابلے میں بابالاڈلاگروپ کے3کارندے صدام،عثمان اورحنیف مارے گئے،ملزمان کے قبضے سے2ٹی ٹی پستول اورایک کلاشنکوف برآمدکی گئی،ہلاک ہونیوالوںکی لاشیں پولیس کارروائی کیلیے عباسی شہیداسپتال پہنچائی گئیں۔علاوہ ازیں گینگ وارکے ملزمان کے درمیان جھٹ پٹ مارکیٹ میں مورچہ بندفائرنگ میں بابالاڈلاکے کمانڈر ندیم جاپان والے کاساتھی سلیم اورعذیر کے کمانڈرسرورکے2ساتھی مارے گئے،تینوں افراد کی لاشیں ان کے ساتھی اٹھا کرلے گئے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں