پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا میکنزم تبدیل کرنے کا فیصلہ

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تعین کا میکنزم تبدیل کرنے کی منظوری دے دی

فوٹو فائل

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا میکنزم تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھی منظوری دے دی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پی ایس او کو یکم اگست سے 14 اگست کے دوران عالمی معاہدوں کے تحت ادائیگیوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دی۔

ای سی سی نے گزشتہ دور حکومت کے تمام واجبات کلئیر کرنے کیلئے پی ایس او کو 30 ارب روپے کی سپلمنٹری گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری دی جبکہ پاور ڈویژن کے موجودہ واجبات کی ادائیگی کیلئے 20 ارب روپے یکم اگست 2022 کو 13.8ارب روپے چار اگست کو ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو ٹیکسوں کے زریعے 30ارب روپے اکٹھے کرنے کیلیے ایک ہفتے میں تجاویز تیار کرکے جمع کروانے کی بھی ہدایت کی ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا میکنزم تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا نیا طریقہ

نئے میکنزم (طریقہ کار) کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین آخری دن کے ریٹ کی بجائے متعلقہ دورانیے کی شرح کے تبادلہ کے مطابق ہوا کرے گا۔

ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کو اوگرا کی مشاورت سے نئے میکنزم کے مطابق ورکنگ کرنے کی ہدایت بھی کی جبکہ پیٹرولیم ڈویژن کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق بھی ایک ہفتے میں تجاویز تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
Load Next Story