قومی اسمبلی میں کشمیری طلبہ کی بھارتی یونیورسٹی سے بے دخلی کے خلاف متفقہ قرارداد مذمت منظور

پاکستان کشمیری طلبا کواپنی یونیورسٹیوں میں داخلہ سمیت تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کیلیے تیارہے، قرارداد کا متن


INP March 13, 2014
دیامربھاشاڈیم پرگلگت بلتستان اور پختونخوا کے تنازع کوکمیشن قائم کرکے جلدحل کرلینگے ،متاثرین منگلااپ ریزنگ کے بقایاجات کیلیے وزارت خزانہ سے معاملہ اٹھالیا،جلدادائیگیاں کی جائیں گی،سیکریٹری امور کشمیر فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیر وگلگت بلتستان نے پاک بھارت کرکٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی حمایت کرنے پربھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری طلباکویونیورسٹی سے بے دخل کرنے اور ان کیخلاف بغاوت کامقدمہ قائم کرنے کے خلاف متفقہ قرارداد مذمت منظورکر لی۔

قرارداد میں کہاگیاہے کہ پاکستان کشمیری طلبا کو پاکستانی یونیورسٹیوں میں داخلہ فراہم کرنے اور ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کیلیے تیارہے۔ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ملک ابرارکی زیرصدارت ہوا۔ سیکریٹری امورکشمیرنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جی بی میں اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کرپشن کاگڑھ تھا۔ وزارت نے اس کرپشن کانوٹس لیااورخلاف ضابطہ ادائیگیوں اورگھوسٹ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی رکوائی۔ معاہدے کے مطابق کام نہ کرنے یاکام ادھورا چھوڑنے پر 230 کنٹریکٹرزکوبلیک لسٹ قرار دیاگیاجبکہ 25 کیخلاف معاہدے کی خلاف ورزی پرایف آئی آر کٹوائی گئی۔ انھوں نے کہاکہ گلگت سے گندم کی اسمگلنگ روک کر 2ارب اور 50کروڑ روپے قومی خزانے میںبچائے۔ جی بی کو ایک لاکھ 50ہزار ٹن گندم فراہم کی جا رہی تھی جوضروریات سے کئی گنا زیادہ تھی۔ 28 فلورملوں کاکوٹا بن دکرکے وزارت اب خودگندم فراہم کررہی ہے۔

سیکریٹری امور کشمیرنے کہا کہ دیامربھاشاڈیم کی تعمیرکے دوران جی بی اور کے پی کے کے درمیان سرحدی تنازعہ پیدا ہوا۔ بعض علاقوں کے بارے میں کے پی کے اورجی بی کا یکساں دعویٰ ہے۔ان علاقوں کے درمیان سرحدی پٹی کے ازسرنوتعین کے لیے وزارت نے باؤنڈری کمیشن کی تشکیل کی۔ سمری وزیراعظم کوارسال کی تھی۔ وزارت قانون نے کمیشن کے لیے 3 ریٹائرڈ ججوں کے نام تجویزکیے ہیں۔ امید ہے 15سے 20دن کے اندر کمیشن کے قیام کانوٹیفکیشن ہوجائے گا۔ کمیشن 6 ماہ کے اندراپنی سفارشات حکومت کودے گاجن کی روشنی میں کے پی ے اورجی بی کے درمیان سرحدی تنازعہ طے کر لیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں