تعلیمی ادارے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھل گئے
مختلف علاقوں میں بارش کے باعث تعلیمی اداروں میں طلبا کی حاضری معمول سے کم رہی
QUETTA:
سندھ پنجاب اوراسلام آباد سمیت ملک بھر میں تعلیمی ادارے دو ماہ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد دوبارہ کھل گئے۔
ملک میں وفاقی اورسرکاری سمیت تعلیمی ادارے گرمیوں کی دوماہ کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھل گئے اورتعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔
کراچی سمیت سندھ اورپنجاب کے سرکاری اورنجی اسکولوں میں تدریسی عمل چھٹیوں کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا۔ کراچی میں جاری مون سون کے پیش نظر شہر کے کچھ نجی اسکولوں نے موسم گرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا۔سیلاب زدہ علاقوں میں اسکول بند رہیں گے۔
بارش کے باعث اسکولوں میں بچوں کی حاضری معمول سے کم رہی۔ حیدرآباد میں بھی گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تعلیمی ادارے کھلنے پر پہلے دن حاضری معمول سے کم رہی ہے۔وفاق کے ماتحت چلنے والے اوربعض نجی تعلیمی اداروں نے موسم گرما کی تعطیلات میں پہلے ہی 15 اگست تک اضافہ کردیا تھا جبکہ محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گوجرانوالہ میں بھی موسم گرما کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگیا۔گزشتہ رات برسنے والی بارش کا پانی اسکولوں کے اندر اورباہرجمع ہوگیا جسے بچوں اوراساتذہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
سندھ پنجاب اوراسلام آباد سمیت ملک بھر میں تعلیمی ادارے دو ماہ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد دوبارہ کھل گئے۔
ملک میں وفاقی اورسرکاری سمیت تعلیمی ادارے گرمیوں کی دوماہ کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھل گئے اورتعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔
کراچی سمیت سندھ اورپنجاب کے سرکاری اورنجی اسکولوں میں تدریسی عمل چھٹیوں کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا۔ کراچی میں جاری مون سون کے پیش نظر شہر کے کچھ نجی اسکولوں نے موسم گرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا۔سیلاب زدہ علاقوں میں اسکول بند رہیں گے۔
بارش کے باعث اسکولوں میں بچوں کی حاضری معمول سے کم رہی۔ حیدرآباد میں بھی گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تعلیمی ادارے کھلنے پر پہلے دن حاضری معمول سے کم رہی ہے۔وفاق کے ماتحت چلنے والے اوربعض نجی تعلیمی اداروں نے موسم گرما کی تعطیلات میں پہلے ہی 15 اگست تک اضافہ کردیا تھا جبکہ محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گوجرانوالہ میں بھی موسم گرما کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگیا۔گزشتہ رات برسنے والی بارش کا پانی اسکولوں کے اندر اورباہرجمع ہوگیا جسے بچوں اوراساتذہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔