پنجاب میں بارشوں اور سیلاب سے 85 افراد جاں بحق ہوئے پی ڈی ایم اے

گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران 10 ہزار 797 گھروں کو نقصان پہنچا


آصف محمود August 01, 2022
فوٹو : فائل

لاہور: پنجاب میں بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران 85 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 10 ہزار 797 گھروں کو نقصان پہنچا ہے، تین ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

پرونشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے گزشتہ ڈیڑہ ماہ کے دوران بارشوں اور سیلاب سے اموات، نقصانات اور انتظامات کے اعدادوشمار جاری کر دیے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 15جون سے 30 جولائی تک بارشوں اور سیلاب میں چارلاکھ، ایک ہزار 970 ایکڑ رقبہ زیر آب آیا ہے جبکہ ڈیڑھ ماہ میں ایک لاکھ 797 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

مختلف حادثات میں 85 افراد ہلاک ہوئے، سیلاب سے 28 اموات ہوئی ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں، سیلاب میں 28 افراد شدید زخمی اور مون سون کے دوران 79 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ مون سون اور سیلاب میں 3036 جانور ہلاک ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق امدادی ٹیموں نے 2462 افراد کو سیلابی علاقوں سے بحفاظت نکالا، فلڈ ریلیف کیمپس میں 7819 افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جبکہ 501 جانوروں کو سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا گیا۔ میانوالی اور ڈی جی خان ڈویژن میں 29 ریلیف کیمپس قائم ہیں۔ جہاں 176 گھرانوں کے 1516 افراد فلڈ ریلیف کیمپس میں رہائش پذیر ہیں، ریلیف کیمپس میں تمام افراد کو تین وقت کا کھانا، صاف پانی سمیت علاج معالجے کی سہولیات بدستور جاری ہیں۔

اسی طرح متاثرین کے جانوروں کے لیے 6 ریلیف کیمپس قائم ہیں، 169 جانور ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں۔ سیلاب متاثرین کے 54000 جانوروں کو بیماریوں سے بچاو کی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ اب تک 2617 گھرانوں میں ایک ماہ کے لیے خشک راشن کے تھیلے، 2666 گھرانوں میں ٹینٹس تقسیم کیے گئے ہیں۔

دوسری طرف سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ لائیوسٹاک کے اقدامات بارے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں قائم 435 فلڈ سیکٹرز اور 314سب سیکٹرز میں محکمہ لائیو اسٹاک کے فلڈ ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔ فلڈ کیمپس میں 4ہزار سے زائد ویٹرنری عملہ خدمات سر انجام دے رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |