روس جنگ کے بعد پہلی بار یوکرین سے اناج کی کھیپ روانہ
26 ہزار ٹن مکئی لے کر بحری جہاز لبنان کے لیے روانہ ہوگیا
لاہور:
روس جنگ کے باعث یوکرین سے دنیا بھر کو اناج کی ترسیل 6 ماہ سے معطل ہے جس سے اناج کی قلت پیدا ہوگئی تاہم اب ترکیہ کی کاوشوں سے اناج کی پہلی کھیپ اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کی کاوشوں کی بدولت یوکرین سے اناج کی ترسیل کا دوبارہ آغاز ہوگیا۔ روس کی جانب سے جنگ مسلط کیے جانے پر اناج کی ترسیل 6 ماہ سے معطل تھی جس کے باعث یورپی ممالک میں اناج کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔
ترک وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رازونی نامی بحری جہاز اوڈیسا کی بندرگاہ سے کل ترکی پہنچے گا جہاں جہاز کا معائنہ کیا جائے گا اور پھر لبنان کے شہر طرابلس کی طرف روانہ ہوگا۔
یہ جہاز 26 ہزار ٹن مکئی لے کر روانہ ہوا ہے جس سے یورپی ممالک میں اناج کی کمی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت یوکرین سے اناج کی سپلائی کے محفوظ روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا تھا۔
روس جنگ کے باعث یوکرین سے دنیا بھر کو اناج کی ترسیل 6 ماہ سے معطل ہے جس سے اناج کی قلت پیدا ہوگئی تاہم اب ترکیہ کی کاوشوں سے اناج کی پہلی کھیپ اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کی کاوشوں کی بدولت یوکرین سے اناج کی ترسیل کا دوبارہ آغاز ہوگیا۔ روس کی جانب سے جنگ مسلط کیے جانے پر اناج کی ترسیل 6 ماہ سے معطل تھی جس کے باعث یورپی ممالک میں اناج کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔
ترک وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رازونی نامی بحری جہاز اوڈیسا کی بندرگاہ سے کل ترکی پہنچے گا جہاں جہاز کا معائنہ کیا جائے گا اور پھر لبنان کے شہر طرابلس کی طرف روانہ ہوگا۔
یہ جہاز 26 ہزار ٹن مکئی لے کر روانہ ہوا ہے جس سے یورپی ممالک میں اناج کی کمی کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت یوکرین سے اناج کی سپلائی کے محفوظ روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا تھا۔