شمالی وزیرستان میں نامعلوم مقام پر طالبان مذاکراتی کمیٹی کی طالبان شوری سے ملاقات
طالبان کمیٹی ملاقات کے دوران حکومتی کمیٹی کی طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرے گی۔
طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کی تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوری سے شمالی وزیرستان میں نامعلوم مقام پر ملاقات جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ اور جمعیت علما اسلام (س) شمالی وزیرستان کے امیر مولانا عبدالحئی اکوڑہ خٹک نوشہرہ سے پشاور ائرپورٹ پہنچے جہاں ان کے ساتھ کمیٹی کے ایک اور رکن پروفیسر ابراہیم بھی شامل ہوئے جس کے بعد تینوں افراد بذریعہ ہیلی کاپٹر شمالی وزیرستان روانہ ہوئے۔ میرانشاہ پہنچنے کے بعد کمیٹی کے ارکان نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے جہاں مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کی طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات جاری ہے جس کی سربراہی قاری شکیل کررہے ہیں جب کہ مولوی ذاکر، مولانا اعظم طارق اور مولوی بشیر بھی موجود ہیں۔ طالبان کمیٹی اپنے دورہ وزیرستان کے دوران حکومتی کمیٹی کی طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرے گی۔ اس کے بعد حکومتی کمیٹی شمالی وزیرستان کا دورہ کرے گی اور طالبان سے باضابطہ بات چیت کا آغاز کر دیا جائے گا۔
روانگی سے قبل طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت کے کرم سےامن مذاکرات کا پہلا مرحلہ انتہائی خوش اسلوبی سے مکمل ہوگیا ہے، دوسرا مرحلہ فیصلہ سازی کا ہے اس سلسلے میں حکومت نے بھی نئی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے ، امید ہے کہ وہ بھی اچھے انداز میں مکمل ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ ملاقات کا ایجنڈا طے کرنے کے لئے شمالی وزیرستان روانہ ہورہے ہیں، اب تک ان کی نئی کمیٹی کے ساتھ ابھی ملاقات نہیں ہوئی تاہم طالبان قیادت سے ملاقات کے بعد دونوں کمیٹیوں کا اجلاس ہوگا۔ پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری قتل و غارت کے سلسلے کو اب خاتمہ ہونا چاہئیے، وہ ملک کو امن کا گہوارا بنانے کی کوشش کررہے ہیں قوم دعاکرے کہ ہم ملک کو امن کا تحفہ دے سکیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ اور جمعیت علما اسلام (س) شمالی وزیرستان کے امیر مولانا عبدالحئی اکوڑہ خٹک نوشہرہ سے پشاور ائرپورٹ پہنچے جہاں ان کے ساتھ کمیٹی کے ایک اور رکن پروفیسر ابراہیم بھی شامل ہوئے جس کے بعد تینوں افراد بذریعہ ہیلی کاپٹر شمالی وزیرستان روانہ ہوئے۔ میرانشاہ پہنچنے کے بعد کمیٹی کے ارکان نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے جہاں مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کی طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات جاری ہے جس کی سربراہی قاری شکیل کررہے ہیں جب کہ مولوی ذاکر، مولانا اعظم طارق اور مولوی بشیر بھی موجود ہیں۔ طالبان کمیٹی اپنے دورہ وزیرستان کے دوران حکومتی کمیٹی کی طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرے گی۔ اس کے بعد حکومتی کمیٹی شمالی وزیرستان کا دورہ کرے گی اور طالبان سے باضابطہ بات چیت کا آغاز کر دیا جائے گا۔
روانگی سے قبل طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت کے کرم سےامن مذاکرات کا پہلا مرحلہ انتہائی خوش اسلوبی سے مکمل ہوگیا ہے، دوسرا مرحلہ فیصلہ سازی کا ہے اس سلسلے میں حکومت نے بھی نئی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے ، امید ہے کہ وہ بھی اچھے انداز میں مکمل ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ ملاقات کا ایجنڈا طے کرنے کے لئے شمالی وزیرستان روانہ ہورہے ہیں، اب تک ان کی نئی کمیٹی کے ساتھ ابھی ملاقات نہیں ہوئی تاہم طالبان قیادت سے ملاقات کے بعد دونوں کمیٹیوں کا اجلاس ہوگا۔ پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری قتل و غارت کے سلسلے کو اب خاتمہ ہونا چاہئیے، وہ ملک کو امن کا گہوارا بنانے کی کوشش کررہے ہیں قوم دعاکرے کہ ہم ملک کو امن کا تحفہ دے سکیں۔