میانمار فوجی قیادت نے ایمرجنسی کی میعاد میں 6 ماہ کی توسیع کردی
میانمار کی فوج نے گزشتہ برس فروری میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا
ISLAMABAD:
میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قابض ہونے والی فوجی قیادت نے ہنگامی حالت کی میعاد ختم ہونے پر مزید 6 ماہ کی توسیع کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کے فوجی حکمراں نے کہا ہے کہ مکمل طور پر امن کی بحالی میں اب بھی رکاوٹیں حائل ہیں اور ملک بدستور عدم استحکام کا شکار ہے اس لیے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں 6 ماہ کی توسیع کی جاتی ہے۔
میانمار میں فوجی بغاوت کے سربراہ جنرل من آنگ ہلیئنگ نے گزشتہ برس فروری میں اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرلیا تھا اور حال ہی میں ایک رکن اسمبلی سمیت جمہوریت کے علمبردار کارکن اور 4 دیگر افراد کو پھانسی بھی دی گئی۔
میانمار میں فوجی بغاوت پر ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے 10 ارکان نے میانمار کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے ایک 5 نکاتی ایجنڈا دیا تھا تاہم فوجی قیادت اس پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔
میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قابض ہونے والی فوجی قیادت نے ہنگامی حالت کی میعاد ختم ہونے پر مزید 6 ماہ کی توسیع کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کے فوجی حکمراں نے کہا ہے کہ مکمل طور پر امن کی بحالی میں اب بھی رکاوٹیں حائل ہیں اور ملک بدستور عدم استحکام کا شکار ہے اس لیے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں 6 ماہ کی توسیع کی جاتی ہے۔
میانمار میں فوجی بغاوت کے سربراہ جنرل من آنگ ہلیئنگ نے گزشتہ برس فروری میں اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرلیا تھا اور حال ہی میں ایک رکن اسمبلی سمیت جمہوریت کے علمبردار کارکن اور 4 دیگر افراد کو پھانسی بھی دی گئی۔
میانمار میں فوجی بغاوت پر ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے 10 ارکان نے میانمار کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے ایک 5 نکاتی ایجنڈا دیا تھا تاہم فوجی قیادت اس پر عمل کرنے میں ناکام رہی۔