اب عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے اتنا تو بنتا ہے شاہد خاقان عباسی

آج یہ ثابت ہوگیا کہ سب سے بڑا چور عمران خان اور اسکی جماعت ہے، لیگی رہنما


ویب ڈیسک August 02, 2022
فیصلہ آگیا ہے اب عدالت اور قانون اپنا راستہ لے گی، شاہد خاقان کی اسلام آبد میں پریس کانفرنس۔ (فائل : فوٹو)

ISLAMABAD: مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ سب سے بڑا چور عمران خان ہے، اب عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے اتنا تو بنتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیصلہ آگیا ہے اب عدالت اور قانون اپنا راستہ لے گی، الیکشن کمیشن نے واضح رپورٹ دے دی ہے جہاں تک ہوا حکومت کارروائی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی سیاسی تاریخ میں الیکشن کمیشن کی طرف سے اہم ترین کیس کا فیصلہ آیا ہے، پی ٹی آئی کے خلاف فنڈنگ کی ذرائع کے حوالے سے پٹیشن اکبر ایس بابر نے 2014 میں دائر کی تھی اور اکبر ایس بابر ایک عام آدمی نہیں تھے ان کا پی ٹی آئی اور عمران خان کے ساتھ واسطہ رہا ہے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ آٹھ سال تک یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت رہا، عمران خان اور پی ٹی آئی نے ہر طرح سے کوشش کی یہ معاملہ آگے نہ بڑھے، عمران خان حکومت میں رہے تو الیکشن کمیشن پر دباو ڈالتے رہے۔ عمران خان اور پی ٹی آئی نے اپنے دفاع میں کوئی ریکارڈ جمع نہیں کروایا، الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی بنائی لیکن 8 سال عمران خان نے اپنے دفاع میں کوئی ثبوت نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے تمام ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کیے، اسکروٹنی کمیٹی نے جو فیصلہ دیا اس پر الیکشن کمیشن نے دو سال لگائے جو آج آپ کے سامنے ہے، وہ شخص جس کی سیاست اس پر ہوتی ہے کہ دوسرے چور ہیں، آج یہ ثابت ہوگیا کہ سب سے بڑا چور عمران خان اور اسکی جماعت ہے، 150 کروڑ روپے عمران خان نے ان ذرائع سے حاصل کیے جس کی پاکستان کا قانون اجازت نہیں دیتا۔

شاہد خاقان نے کہا کہ یہ رقم عمران خان نے ممنوعہ ذرائع سے حاصل کی جس میں اسرائیلی اور بھارتی شہری بھی شامل ہیں، دوسروں پر غداری کا الزام لگانے والے بتائیں وہ کس کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کرکٹ کلب سے عمران خان کو 55 کروڑ روپے ملا اور یہ کہتے ہیں یہ فلاح و بہبود کے پیسے تھے، ہر عمل اور ہر بات پر جھوٹ بولا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 16 اکاؤنٹس کے بارے میں پی ٹی آئی نے کہا ہمیں ان اکاؤنٹس کا علم نہیں، تحقیقات میں پتا چلا وہ اکاؤنٹ پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر یا وزیر چلا رہا تھا، جماعت خود ان اکاؤنٹس کا الزام اپنے عہدیداروں پر لگا رہی ہے۔

ن لیگ کے نائب صدر نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دستخط سے جو بیان حلفی دیا الیکشن کمیشن کہتا ہے وہ جعلی ہے، آپ نے بیان حلفی اور فارم دیا وہ جعلی ہے، کیا اس سے ثابت ہوگیا کہ وہ صادق اور امین ہیں؟ نواز شریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ بھی نہ لی اسے آپ نے صادق اور امین قرار نہیں دیا جبکہ جو جھوٹے بیان حلفی جمع کرواتا رہا ہے وہ صادق اور امین ہے، فیصلہ قوم کے سامنے ہے۔

شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کیا ایک سازشی شخص کو سیاست کی اجازت ہونا چاہیے؟ سوال تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے اکاؤنٹس کا جواب دیا ہے یا نہیں؟ عمران خان اس رپورٹ کا جواب دے دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اس کیس کا فیصلہ 8 سال بعد آیا ہے تو باقی جماعتوں کے اکاونٹس پر فیصلہ بھی 8 سال بعد آجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں