پرویزمشرف کی آج عدالت میں پیشی سے متعلق سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی گئی
سابق صدر کی سیکیورٹی کیلئے 3 حصار بنائے گئےہیں جس میں 2 ہزار سے زائد پولیس اور500 رینجرز اہلکار بھی شامل ہونگے، ذرائع
سابق صدر پرویز مشرف کی آج خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کی غداری کیس میں آج خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سابق صدر کی سیکیورٹی کے لئے 3 حصار بنائے گئےہیں جس میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور 500 رینجرز اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی سیکویرٹی کے لئے پہلے حصار میں 200 سیکیورٹی اہلکار ہوں گے جن کی اسکروٹنی مکمل کرکے رپورٹ وزارت داخلہ کو جمع کروادی ہے جب کہ دوسرے حصار میں رینجرز اہلکار اور تیسرے میں اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک 3 روٹ لگائے جائیں گے تاہم پرویز مشرف کو کس روٹ کے ذریعےعدالت لایا جائے اس تعین آج ہی ہوگا۔
واضح رہے کہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر کو 11 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم پرویز مشرف حملے کے خدشے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں 14 مارچ جمعہ کو طلب کر رکھا ہے۔ منگل کو سماعت کے دوران سابق صدر کے وکلا کی جانب سے وزارت داخلہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے مطابق القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان کے جنگجوؤں نے سابق صدر پر سلمان تاثیر قتل کے طرز کا حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کی غداری کیس میں آج خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سابق صدر کی سیکیورٹی کے لئے 3 حصار بنائے گئےہیں جس میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور 500 رینجرز اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی سیکویرٹی کے لئے پہلے حصار میں 200 سیکیورٹی اہلکار ہوں گے جن کی اسکروٹنی مکمل کرکے رپورٹ وزارت داخلہ کو جمع کروادی ہے جب کہ دوسرے حصار میں رینجرز اہلکار اور تیسرے میں اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک 3 روٹ لگائے جائیں گے تاہم پرویز مشرف کو کس روٹ کے ذریعےعدالت لایا جائے اس تعین آج ہی ہوگا۔
واضح رہے کہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر کو 11 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم پرویز مشرف حملے کے خدشے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں 14 مارچ جمعہ کو طلب کر رکھا ہے۔ منگل کو سماعت کے دوران سابق صدر کے وکلا کی جانب سے وزارت داخلہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے مطابق القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان کے جنگجوؤں نے سابق صدر پر سلمان تاثیر قتل کے طرز کا حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔