دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہےکہ پاکستان میں تعینات یورپی ممالک کے سفیر سفارتی آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ملک کے اندرونی معاملات پر بیان بازی سے گریز کریں ۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران تسنیم اسلام نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے گزشتہ دنوں برطانیہ میں اہم وزرا سے ملاقاتیں کیں ہیں جس میں افغانستان سے نیٹو افواج کےانخلا کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر برطانوی حکام نے پاکستان کی داخلی سیکیورٹی پالیسی کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے کسی بھی پاکستانی کو بلا جواز ڈی پورٹ نہیں کیا جارہا، غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی برطانیہ سے واپس آ رہے ہیں تاہم اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک امریکا اسٹرٹیجک مذاکرات کا دائر ہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم رواں ماہ دی ہیگ میں وزیر اعظم نواز شریف کی امریکی صدر سے ملاقات طے نہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے اور اس کے اثاثے آئی اے ای اے کے سیف گارڈ کے تحت ہیں، گزشتہ روز آئی اے ای اے کے سربراہ نے چشمہ ایٹمی پاور پلانٹ کا دورہ کیا تو وہ وہاں کئے گئے سیکیورٹی اور حفاظتی اقدامات دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔
تسنیم اسلم نے مزید کہا کہ پولیو کے حوالے سے پاکستان عالمی ادارہ صحت سے رابطہ میں ہے، پاکستان میں دی جانے والی پولیو ویکسین انڈونیشیا سے آتی ہے۔ بھارت کے علاوہ دنیا کے کسی ملک نے پولیو کے معاملے پر شرائط عائد نہیں کیں۔