درآمدی پالیسی کے ثمرات ملنے لگے تجارتی خسارے میں ریکارڈ کمی
تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر48 اور سالانہ بنیادوں پر21 فیصد کی ریکارڈ کمی
لاہور:
رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے ماہ(جولائی)کے دوران درآمدی بل میں ریکارڈ کمی کے نتیجے میں ملک کے تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر48 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر21 فیصد کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
گزشتہ ماہ(جولائی2022)کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر2.3 ارب ڈالر کی اشیا برآمد کی ہیں جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں20 فیصد کم ہیں تاہم سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال کے اسی عرصی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد کم ہیں۔
اسی طرح گزشتہ ماہ(جولائی2022)کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر4.91 ارب ڈالر کی اشیا درآمد کی ہیں جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں12 فیصد کم ہیں، تاہم سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال 2021-22کے اسی عرصی عرصہ کے مقابلے میں38 فیصد کم ہیں۔
اس لحاظ سے گزشتہ ماہ ملک کا تجارتی خسارہ2.59 ارب ڈالر رہا ہے جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں48 فیصد کم ہے اور سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں21 فیصد کم ہے۔
رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے ماہ(جولائی)کے دوران درآمدی بل میں ریکارڈ کمی کے نتیجے میں ملک کے تجارتی خسارے میں ماہانہ بنیادوں پر48 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر21 فیصد کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔
گزشتہ ماہ(جولائی2022)کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر2.3 ارب ڈالر کی اشیا برآمد کی ہیں جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں20 فیصد کم ہیں تاہم سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال کے اسی عرصی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد کم ہیں۔
اسی طرح گزشتہ ماہ(جولائی2022)کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر4.91 ارب ڈالر کی اشیا درآمد کی ہیں جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں12 فیصد کم ہیں، تاہم سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال 2021-22کے اسی عرصی عرصہ کے مقابلے میں38 فیصد کم ہیں۔
اس لحاظ سے گزشتہ ماہ ملک کا تجارتی خسارہ2.59 ارب ڈالر رہا ہے جو ماہانہ بنیادوں پر اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں48 فیصد کم ہے اور سالانہ بنیادوں پر گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں21 فیصد کم ہے۔