چوہدری شجاعت کا گروپ پرویز الہیٰ کے اراکین توڑنے کے لیے متحرک
تحریک انصاف قابل اعتماد نہیں ہے، چوہدری شجاعت گروپ
چیئرمین تحریک انصاف قابل اعتماد نہیں ہے، چوہدری شجاعت گروپ نے عمران خان کا ساتھ دینے والے ق لیگ کے اراکین اسمبلی سے رابطے شروع کردئیے۔
نمائندہ ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ چیئرمین عمران خان نے پنجاب میں 18 رکنی کابینہ کی منظوری دی تھی جس میں حیرت انگیز طور پر ایک بھی رکن ق لیگ کا شامل نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام پر ق لیگ کے اراکین اسمبلی حیران و پریشان رہ گئے۔
اس سے قبل عثمان بزدار کی کابینہ دو اراکین ق لیگ کے موجود تھے لیکن موجودہ کابینہ میں صرف پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی شامل ہیں۔
کابینہ کی تشکیل کے بعد چوہدری شجاعت کیمپ نے عمران خان کا ساتھ دینے والے ق لیگ کے دس اراکین صوبائی اسمبلی سے رابطہ کرکے انہیں واپس آنے کا پیغام دیا۔
چوہدری شجاعت کیمپ نے پیغام دیا کہ آصف زرداری اور ن لیگ کیساتھ اب بھی بیٹھا جاسکتا ہے، حکومت بھی بنے گی اور وزارتیں بھی ملیں گی۔
واضح رہے کہ ق لیگ ان دنوں دو دھڑوں میں تقسیم ہے اور چوہدری شجاعت کیمپ پرویز الہیٰ گروپ کے اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کررہا ہے۔
نمائندہ ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ چیئرمین عمران خان نے پنجاب میں 18 رکنی کابینہ کی منظوری دی تھی جس میں حیرت انگیز طور پر ایک بھی رکن ق لیگ کا شامل نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام پر ق لیگ کے اراکین اسمبلی حیران و پریشان رہ گئے۔
اس سے قبل عثمان بزدار کی کابینہ دو اراکین ق لیگ کے موجود تھے لیکن موجودہ کابینہ میں صرف پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی شامل ہیں۔
کابینہ کی تشکیل کے بعد چوہدری شجاعت کیمپ نے عمران خان کا ساتھ دینے والے ق لیگ کے دس اراکین صوبائی اسمبلی سے رابطہ کرکے انہیں واپس آنے کا پیغام دیا۔
پنجاب کی 18 رکنی کابینہ تشکیل، (ق) لیگ کو کوئی وزارت نہیں ملی
چوہدری شجاعت کیمپ نے پیغام دیا کہ آصف زرداری اور ن لیگ کیساتھ اب بھی بیٹھا جاسکتا ہے، حکومت بھی بنے گی اور وزارتیں بھی ملیں گی۔
واضح رہے کہ ق لیگ ان دنوں دو دھڑوں میں تقسیم ہے اور چوہدری شجاعت کیمپ پرویز الہیٰ گروپ کے اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کررہا ہے۔