حصص پرسی جی ٹی نافذ 2 ماہ کی وصولی 15 کروڑروپے متوقع

تیزی کے نتیجے میںسالانہ ایک ارب کاریونیومل سکتاہے،سربراہ این سی سی پی ایل


Business Reporter September 14, 2012
تیزی کے نتیجے میںسالانہ ایک ارب کاریونیومل سکتاہے،سربراہ این سی سی پی ایل فوٹو: فائل

اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات سے کیپٹل گینز ٹیکس نافذ کردیا گیا ہے۔

جسکے نتیجے میں 24اپریل تا 30 جون2012 کے دوران اسٹاک ایکس چینج میں ہونے والی تجارتی سرگرمیوں سے10 تا15 کروڑ روپے کی وصولیوں کے امکانات ہیں۔ یہ بات نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ کے سی ای او محمدلقمان نے چیف آپریٹنگ آفیسربدرالدین اکبر اور بزنس ڈیولپمنٹ ایگزیکٹو افشین عدنان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے بتایا کہ کیپٹل گینز ٹیکس کی وصولیوں کا عمل18 ستمبر سے شروع ہوجائے گا، اس ضمن میں اسٹاک بروکرز کو 24اپریل تا 30 جون2012 کی رپورٹس ارسال کردی گئی ہیں۔ محمد لقمان نے ایک سوال پر بتایا کہ اگر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب رہا اور حصص کے تجارتی حجم اور قدر کی افزائش برقرار رہی تو کیپٹل گینز ٹیکس کی مد میں سالانہ ایک ارب روپے مالیت کی وصولیاں ممکن ہیں۔

این سی سی پی ایل اسٹاک مارکیٹس کے2 لاکھ رجسٹرڈ سرمایہ کاروں کی UIN کے ذریعے کیپٹل گینز ٹیکس کی رپورٹنگ کرے گا تاہم این سی سی پی ایل کے ذریعے سی جی ٹی کی ادائیگی خالصتاً رضاکارانہ بنیادوں پر ہے، اگر کوئی سرمایہ کار مذکورہ ٹیکس کی ادائیگی براہ راست ایف بی آر کو کرنا چاہتا ہے تو یہ اسکا صوابدیدی حق ہے۔

محمد لقمان نے بتایا کہ این سی سی پی ایل صرف رجسٹرڈ انفرادی سرمایہ کاروں، انفرادی غیرملکی سرمایہ کاروں، لسٹڈ کمپنیوں سے سی جی ٹی کی وصولیاں کرے گا جبکہ بینک، میوچل فنڈز، غیرملکی انسٹی ٹیوشنز اور انشورنس کمپنیاں اپنے حصے کا کیپٹل گینز ٹیکس براہ راست ایف بی آر کو ادا کریں گی۔

کیپٹل گینز ٹیکس صرف حصص کے منافع پر لاگو ہے اور قوانین کے مطابق 12 ماہ سے زائد کی ہولڈنگ پرسی جی ٹی کی شرح صفر ہے تاہم 6 ماہ سے کم مدت کی حصص کی ہولڈنگ پرسی جی ٹی کی شرح10 فیصد اور6 تا 12 ماہ کی ہولڈنگ پر یہ شرح8 فیصد ہے۔

ایک اور سوال پر محمد لقمان نے بتایا کہ این سی سی پی ایل نے سی جی ٹی کی وصولی پر ہونے والے اخراجات کو 2 لاکھ رجسٹرڈ انویسٹرز کی جانب سے ادا کی جانے والی فیس کے ساتھ منسلک کر دیا ہے۔ اس موقع پراین سی سی پی ایل کے سی او او بدرالدین نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ(این سی سی پی ایل) نے سی جی ٹی کی شفاف انداز میںوصولی کیلیے نہ صرف ایک سینٹرلائزڈ میکنزم متعارف کرایا بلکہ سی جی ٹی کیلیے مخصوص آئی ٹی سسٹم ڈیولپ کیا ہے جو ون ونڈو سلوشن کے ساتھ رجسٹرڈ سرمایہ کاروں سے سی جی ٹی وصول کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں