منی ایکس چینجرز اور بینکوں کے فارن ایکسچینج آپریشنز کی نگرانی سخت

اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کے معائنے شروع کردیے، 2 ایکسچینج کمپنیوںکی4 برانچوں کے آپریشنز معطل

صارفین کو غیرملکی کرنسی فروخت نہ ہونے کی شکایات پر ’مسٹری شاپنگ‘ کی کارروائی بھی شروع کردی گئی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کے فارن ایکسچینج آپریشنز کی نگرانی سخت کردی ہے، یہ اقدام ایکسچینج ریٹ میں حالیہ اتار چڑھاؤ نیز بین البینک شرح اور ایکسچینج کمپنیوں و بینکوں کی جانب سے صارفین کو پیش کردہ شرح میں فرق کے پیش نظر اٹھایا گیا۔

بینک دولت پاکستان نے ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کی نگرانی میں اضافہ کردیا۔ اسٹیٹ بینک نے پیر (یکم اگست 2022 ) سے متعدد ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کے معائنے شروع کردیے ہیں۔


منگل (2 اگست 2022ء ) کو اسٹیٹ بینک نے ایس بی پی ضوابط کی خلاف ورزی پر دو ایکسچینج کمپنیوں (گیلکسی ایکسچینج کمپنی اور الحمید انٹرنیشنل ایکسچینج کمپنی) کی4 برانچوں کے آپریشنز معطل کردیے۔اسٹیٹ بینک نے کچھ عرصہ قبل بعض ایکسچینج کمپنیوں پر جرمانے بھی عائد کیے تھے۔

اسٹیٹ بینک کی ہدایات کی خلاف ورزی پر کچھ عرصہ قبل مختلف ایکسچینج کمپنیوں کے 13 فرنچائزز کے انتظامات ختم کردیے گئے تھے۔ صارفین کو غیرملکی کرنسی فروخت نہ ہونے کی شکایات پر اسٹیٹ بینک نے 'مسٹری شاپنگ' کی کارروائی بھی شروع کی ہے۔ 4 اگست 2022ء کو ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کا ایک اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو اسٹیٹ بینک جاری معائنوں اور مسٹری شاپنگ کے نتائج کی روشنی میں ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں پر نفاذ کے حوالے سے اپنے اقدامات میں سختی لائے گا۔
Load Next Story