چوہدری شجاعت کی انٹرا پارٹی الیکشن رکوانے کی درخواست فوری سماعت کے لیے مقرر

الیکشن کمیشن میں پانچ اگست کی صبح ساڑھے گیارہ بجے درخواست پر سماعت ہوگی

فوٹو فائل

کراچی:
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواست کو فوری سماعت کے لیے مقرر کرلیا۔

چوہدری شجاعت کی جانب سے الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف جلد سماعت کی درخواست دائر کی گئی تھی، جسے الیکشن کمیشن نے منظور کرتے ہوئے سماعت پانچ اگست کو دن ساڑھے گیارہ بجے مقرر کردی۔

چوہدری شجاعت حسین نےاپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ پارٹی سربراہ کی حیثیت سے انٹرا پارٹی الیکشن کو رکوانے چاہتے ہیں۔

درخواست میں مسلم لیگ ق کے چئیرمین اور مرکزی الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی صدر اور سیکرٹری جنرل کی اجازت کے بغیر 10 اگست کو انٹرا پارٹی الیکشن ہونے جارہے ہیں، الیکشن کمیشن ہنگامی بنیادوں پر کل درخواست سماعت کے لیے مقرر کرے۔

چوہدری شجاعت نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ محرم کی چھٹیوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن 5 اگست تک انٹراپارٹی الیکشن روکنے کا حکم جاری کرے۔


مزید پڑھیں: مسلم لیگ ق کی مجلس عامہ کا چوہدری شجاعت حسین پر اعتماد کا اظہار

اُدھر پاکستان مسلم لیگ نے کامل علی آغا کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ شوکاز نوٹس پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ نے سربراہ ق لیگ کی ہدایت پر جاری کیا گیا۔

شوکاز نوٹس میں کامل علی آغا سے مرکزی صدر اور سیکرٹری جنرل کو غیر آئینی و غیر قانونی طور پر ہٹانے بارے 7 روز میں وضاحت طلب کی گئی ہے اورکہا گیا ہے کہ 22 جولائی 2022 کو ہونے والا اجلاس غیر آئینی اور غیر قانونی تھا۔

نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ مسلم لیگ کے پارٹی آئین اور الیکشن کمیشن پارٹی ایکٹ کے تحت کوئی صوبائی عہدیدار مرکزی عہدیداران کو برطرف کرنے کا جواز نہیں رکھتا، کامل آغا غیر آئینی اقدامات اٹھا کر چوہدری شجاعت حسین کے مرتبہ کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کے مرتکب ہوئے۔

اظہارِ وجوہ کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ اگر کامل علی آغا نے 7 روز میں وضاحت نہ کی تو اُن کی پارٹی رکنیت ختم کردی جائے گی۔
Load Next Story