پاکستان فلم انڈسٹری کی نامورا داکارہ شمیم آرا کو بچھڑے6 برس بیت گئے
فنی خدمات کے اعتراف میں شمیم آراءکو چاربار نگار ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا
پاکستان فلم انڈسٹری کی نامورا داکارہ شمیم آرا کو اپنے لاکھوں پرستاروں سے جدا ہوئے6 برس بیت گئے۔
ان گنت کرداروں کو اپنی خوبصورت اور جاندار اداکاری سے اپنے کرداروں کو امر کرنے والی شیمیم آرا نے اپنے طویل فلمی کیرئیر میں بے شمار کامیابیاں سمیٹیں۔
شمیم آرا اداکاری میں چار بار نگار ایوارڈ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ہدایتکاری کے میدان میں بھی متعدد ایوارڈز حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔
معروف اداکارہ کا پیدائشی نام پتلی بائی تھا مگر فلمی دنیا میں وہ شمیم آرا کے نام سے مشہور ہوئیں، 1956 میں فلم انڈسٹری کی دنیا میں قدم رکھا، ان کی پہلی فلم کنواری بیوہ تھی لیکن 60 ءکی دہائی میں بننے والی فلم سہیلی سے ایسی کامیابی ملی کہ پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔
شمیم آرا نے اپنے دور میں ہر ہیرو کے ساتھ کام کیا لیکن ان کی جوڑی چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کے ساتھ بہت پسند کی گئی،1962ءمیں فلم قیدی کے گیت مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
بطور اداکارہ ان کی نامور فلموں میں آنچل، محبوب، میرا کیا قصور، قیدی اور اِنقلاب شامل تھیں۔
شمیم آرانے پلے بوائے، مس ہانگ کانگ، لیڈی اسمگلر، ہاتھی میرا ساتھی اور منڈا بگڑا جائے سمیت متعدد فلموں میں بطور ہدایت کارہ اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوایا۔
فنی خدمات کے اعتراف میں شمیم آراءکو چاربار نگار ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا، وہ طویل علالت کے بعد5 اگست 2016ءکو لندن میں انتقال کر گئیں۔شمیم آرا کی فنی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔