لاہور میں 200 سے زائد ٹارگٹ کلرز کی موجودگی کا انکشاف بڑے پیمانے پر حملوں کا خطرہ
اگلا ٹارگٹ پولیس افسران و سیاست دان ہوسکتے ہیں، رپورٹ
RAWALPINDI:
لاہور میں بڑے پیمانے پر شہریوں کو قتل کرانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، شہر میں 17 گروہوں کے 200 سے زائد ٹارگٹ کلرز موجود ہیں جن کا اگلا ٹارگٹ پولیس افسران و سیاست دان ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک اسپیشل رپورٹ میں لاہور میں بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر شہریوں کو قتل کرانے کا انکشاف ہوا ہے، آئی جی پنجاب نے کارروائی کےلیے ٹارگٹ کلرز کی اسپیشل رپورٹ سی سی پی او کو بھجوا دی ہے۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے سی سی پی او لاہور کو جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کےلئے تجاویز بھی دے دی گئی ہیں، اب گروہوں کے زیر اثر افراد کی نقل و حرکت مانیٹر کی جائے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلرز پیسوں کے حصول کے لئے شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور ان کا اگلا ٹارگٹ پولیس افسران و سیاست دان ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹارگٹ گلرز گیٹ وے اور انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے کرتے ہیں جس کے باعث انہیں ٹریس کرنا مشکل ہے۔
سی سی پی او کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں خوف و ہراس ہے، لہذا شوٹرز کی اندرون بیرون ملک رابطوں کا سراغ لگایا جائے گا اور جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کیا جائے گا۔
لاہور میں بڑے پیمانے پر شہریوں کو قتل کرانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، شہر میں 17 گروہوں کے 200 سے زائد ٹارگٹ کلرز موجود ہیں جن کا اگلا ٹارگٹ پولیس افسران و سیاست دان ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک اسپیشل رپورٹ میں لاہور میں بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر شہریوں کو قتل کرانے کا انکشاف ہوا ہے، آئی جی پنجاب نے کارروائی کےلیے ٹارگٹ کلرز کی اسپیشل رپورٹ سی سی پی او کو بھجوا دی ہے۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے سی سی پی او لاہور کو جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کےلئے تجاویز بھی دے دی گئی ہیں، اب گروہوں کے زیر اثر افراد کی نقل و حرکت مانیٹر کی جائے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلرز پیسوں کے حصول کے لئے شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور ان کا اگلا ٹارگٹ پولیس افسران و سیاست دان ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹارگٹ گلرز گیٹ وے اور انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے کرتے ہیں جس کے باعث انہیں ٹریس کرنا مشکل ہے۔
سی سی پی او کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں خوف و ہراس ہے، لہذا شوٹرز کی اندرون بیرون ملک رابطوں کا سراغ لگایا جائے گا اور جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کیا جائے گا۔