لیاری میں خوف کی فضا برقرار کاروبار بند 19 افراد کے قتل کا مقدمہ درج
تعلیمی ادارےبندرہے،آئے دن جدید ہتھیاروں سے فائرنگ ، راکٹ ، اوان گولوں اور دستی بموں سے حملے کے باعث زندگی اجیرن ہوگئی
ISLAMABAD:
لیاری کے مختلف علاقوں میں گینگ وارکے گروپوں کے درمیان خونی تصادم میں19 افراد کے قتل کے بعد جمعرات کو لیاری میں صورتحال کشیدہ اور ماحول میں تناؤ رہا۔
متاثرہ علاقوں میں خوف کی فضا برقرار رہی جبکہ دکانیں،کاروبار ی مراکزاورتعلیمی اداے بند رہے،سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا، علاوہ ازیں گینگ وار کے دوران19 افراد کے قتل کا مقدمہ نورمحمد عرف بابا لاڈلا، اس کے کمانڈروں اور کارندو ں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ فتح ذکری کی ہلاکت کے ردعمل پر جھٹ پٹ مارکیٹ میں عوام پر گولیوں اوربموں سے حملے کیے گئے، تفصیلات کے مطابق بدھ کو لیاری کے علاقے جھٹ پٹ مارکیٹ ، سنگو لین اور گل محمد لین سمیت دیگر علاقوں میں کالعدم تنظیم پیپلز امن کمیٹی کے عزیز بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا کے کارندوں کے درمیان خونی تصادم میں19افراد کے قتل اور 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد جمعرات کو بھی لیاری کے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی، لیاری کے متاثرہ علاقوں میں دکانیں،کاروبار ی مراکزاور تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند رہے جس کے باعث اسکول پہنچے والے بچوں کو واپس جانا پڑا جبکہ دن بھر لیاری کی سڑکوں پر سے ٹریفک غائب رہا، لیاری میں امن امان کی بد ترین صورت حال پر متاثرہ علاقوں سے علاقہ مکینوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی۔
نکل مکانی کرنے والے شہریوںکا کہنا ہے کہ لیاری کے حالات ایسے نہیں کہ وہ اب یہاں رہ سکیں، آئے دن جدید ہتھیاروں سے فائرنگ ، راکٹ ، اوان گولوں اور دستی بموں سے حملے کے باعث ان کی زندگی اجیرن ہوگئی، ہے ان کا کہنا تھا کہ لیاری میں جنگ کا سماں ہے اور ایسے حالات میں رہنا نا ممکن ہے انھوں نے کہا کہ لیاری میں شروع کیے جانے والے آپریشن کو6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اس کے باجود پولیس اور رینجرز لیاری میں امن امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی، علاوہ ازیں کلاکوٹ پولیس نے جھٹ پٹ مارکیٹ میں 19افراد کے قتل کا مقدمہ سرکارکی مدعیت میں مقدمہ نمبر97/2014زیر دفعہ 302,324,3/4ایکسپلوزواورانسداددہشت گردی ایکٹ 7ATAتحت درج کرلیا، ڈیوٹی افسر ملک ریاض کے مطابق مذکورہ مقدمے میں نورمحمد عرف بابا لاڈلا ،غفار ذکری ،ندیم جاپان والا ،لالہ اورنگی، افضل بارودی، سکندر عرف سیکو، راشد چیچی ، زوہیب، صدام ، محمد حنیف اور نعیم و دیگر کو نامزد کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ غفار ذکری کے بھائی فتح ذکری کی پولیس اور رینجرز کے ساتھ مقابلے میں ہلاکت کے بعد اس کے رد عمل میں بابا لاڈلہ اور غفار ذکری کی ایما پر ان کے کمانڈروں اور کارندوں نے جھٹ پٹ مارکیٹ میں معصوم عوام پر گولیاں برسائیں اور دستی بم سے حملے کیے،چاکیواڑہ پولیس نے ایس پی لیاری کی موبائل پر فائرنگ اور دستی بم حملے کا مقدمہ سرکار مدعیت میں بابا لاڈلہ اور غفار ذکری اور اس کے کارندوں کے خلاف درج کیا،چاکیواڑہ پولیس نے رانگی واڑہ میں پولیس اوررینجرز کے مقابلے میں ہلاک ہونے والے 3 کارندوں حنیف، صدام اور عثمان کا مقدمہ نمبر70/2014درج کیا جس میں تذکرہ کیا گیا کہ بابا لاڈلہ اور غفار ذکری اپنے کارندوں کے ہمراہ پولیس اور رینجرز پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
لیاری کے مختلف علاقوں میں گینگ وارکے گروپوں کے درمیان خونی تصادم میں19 افراد کے قتل کے بعد جمعرات کو لیاری میں صورتحال کشیدہ اور ماحول میں تناؤ رہا۔
متاثرہ علاقوں میں خوف کی فضا برقرار رہی جبکہ دکانیں،کاروبار ی مراکزاورتعلیمی اداے بند رہے،سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا، علاوہ ازیں گینگ وار کے دوران19 افراد کے قتل کا مقدمہ نورمحمد عرف بابا لاڈلا، اس کے کمانڈروں اور کارندو ں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ فتح ذکری کی ہلاکت کے ردعمل پر جھٹ پٹ مارکیٹ میں عوام پر گولیوں اوربموں سے حملے کیے گئے، تفصیلات کے مطابق بدھ کو لیاری کے علاقے جھٹ پٹ مارکیٹ ، سنگو لین اور گل محمد لین سمیت دیگر علاقوں میں کالعدم تنظیم پیپلز امن کمیٹی کے عزیز بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا کے کارندوں کے درمیان خونی تصادم میں19افراد کے قتل اور 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے بعد جمعرات کو بھی لیاری کے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی، لیاری کے متاثرہ علاقوں میں دکانیں،کاروبار ی مراکزاور تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند رہے جس کے باعث اسکول پہنچے والے بچوں کو واپس جانا پڑا جبکہ دن بھر لیاری کی سڑکوں پر سے ٹریفک غائب رہا، لیاری میں امن امان کی بد ترین صورت حال پر متاثرہ علاقوں سے علاقہ مکینوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی۔
نکل مکانی کرنے والے شہریوںکا کہنا ہے کہ لیاری کے حالات ایسے نہیں کہ وہ اب یہاں رہ سکیں، آئے دن جدید ہتھیاروں سے فائرنگ ، راکٹ ، اوان گولوں اور دستی بموں سے حملے کے باعث ان کی زندگی اجیرن ہوگئی، ہے ان کا کہنا تھا کہ لیاری میں جنگ کا سماں ہے اور ایسے حالات میں رہنا نا ممکن ہے انھوں نے کہا کہ لیاری میں شروع کیے جانے والے آپریشن کو6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اس کے باجود پولیس اور رینجرز لیاری میں امن امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی، علاوہ ازیں کلاکوٹ پولیس نے جھٹ پٹ مارکیٹ میں 19افراد کے قتل کا مقدمہ سرکارکی مدعیت میں مقدمہ نمبر97/2014زیر دفعہ 302,324,3/4ایکسپلوزواورانسداددہشت گردی ایکٹ 7ATAتحت درج کرلیا، ڈیوٹی افسر ملک ریاض کے مطابق مذکورہ مقدمے میں نورمحمد عرف بابا لاڈلا ،غفار ذکری ،ندیم جاپان والا ،لالہ اورنگی، افضل بارودی، سکندر عرف سیکو، راشد چیچی ، زوہیب، صدام ، محمد حنیف اور نعیم و دیگر کو نامزد کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ غفار ذکری کے بھائی فتح ذکری کی پولیس اور رینجرز کے ساتھ مقابلے میں ہلاکت کے بعد اس کے رد عمل میں بابا لاڈلہ اور غفار ذکری کی ایما پر ان کے کمانڈروں اور کارندوں نے جھٹ پٹ مارکیٹ میں معصوم عوام پر گولیاں برسائیں اور دستی بم سے حملے کیے،چاکیواڑہ پولیس نے ایس پی لیاری کی موبائل پر فائرنگ اور دستی بم حملے کا مقدمہ سرکار مدعیت میں بابا لاڈلہ اور غفار ذکری اور اس کے کارندوں کے خلاف درج کیا،چاکیواڑہ پولیس نے رانگی واڑہ میں پولیس اوررینجرز کے مقابلے میں ہلاک ہونے والے 3 کارندوں حنیف، صدام اور عثمان کا مقدمہ نمبر70/2014درج کیا جس میں تذکرہ کیا گیا کہ بابا لاڈلہ اور غفار ذکری اپنے کارندوں کے ہمراہ پولیس اور رینجرز پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔