امریکا میں 800 سے زائد شکاری سانپوں کی تلاش میں نکل پڑے

اس مقابلے میں سب سے زیادہ سانپ مارنے والوں کو انعام میں ہزاروں ڈالرز ملیں گے

(فوٹو: فائل)

امریکی ریاست فلوریڈا کی مرطوب زمین میں 800 سے زیادہ افراد خطرناک برمیز پائتھون کی تلاش میں مارے مارے پھریں گے۔ آٹھ دنوں تک جاری رہنے والے اس مقابلے میں سب سے زیادہ سانپ مارنے والوں کو انعام میں ہزاروں ڈالرز ملیں گے۔

میامی میں سالانہ ایونٹ کے افتتاح کے موقع پر موجود حکام کے مطابق پائتھون کے شکار کا یہ مقابلہ مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح سے شروع ہوا جو 15 اگست شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

فلوریڈا کی خاتون اول کیسے ڈی سینٹِس کا کہنا تھا کہ یہ مقابلہ اس لیے اہم ہے کہ شکار کیے جانے والے ہر پائتھون کے سبب یہاں کے مقامی پرندوں، ممالیوں اور ریپٹائلز کا ایک شکاری کم ہوگا۔


نیوز ریلیز کے مطابق سال 2000ء کے بعد سے ایورگلیڈز کی مرطوب زمین کے ماحول سے 17 ہزار سے زائد پائتھون مارے جاچکےہیں۔ برمیز پائتھون فلوریڈا کا مقامی سانپ نہیں ہے اور اس کی خوراک پرندوں، ممالیوں اور دیگر ریپٹائلز پر مشتمل ہوتی ہے۔

حکام کے مطابق پشہ ور اور نوآموز شکاریوں میں جو سب سے زیادہ سانپ مارے گا اس کے لیے دونوں کیٹیگریوں میں 2500 ڈالرز کا انعام رکھا گیا ہے۔ دونوں کیٹیگریوں کے لیے سب سے لمبے پائتھون کے شکار کے اضافی انعامات بھی ہیں۔

قواعد و ضوابط کے مطابق ہر پائتھون مردہ ہو اور اگر سانپ کو وحشی طریقے سے مارا گیا یا مقامی سانپ مارا تو شکاری کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Load Next Story