ارشد ندیم اولمپک ریکارڈ بنانے کے قریب پہنچ گئے
ارشد نے 90.18 میٹرز دور تھرو پھینک کر گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا جبکہ اولمپک ریکارڈ 90.57 میٹرز کا ہے
لاہور:
کامن ویلتھ گیمز کے جیولین تھرو ایونٹ میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل پانے والے ارشد ندیم اولمپک ریکارڈ بنانے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ارشد ندیم نے 90.18 میٹرز دور تھرو پھینک کر گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا، وہ موجودہ اولمپک چیمپیئن بھارت کے نیرج چوپڑا سے بھی آگے نکل گئے، واضح رہے کہ اس ایونٹ کا اولمپک ریکارڈ 90.57 میٹرز کا ہے، جو 2008 میں چین کے شہر بیجنگ میں ہونے والے اولمپکس میں ناروے کے لیجنڈ ایتھلیٹ اینڈرسن تھارکلڈسن نے قائم کیا تھا۔
جیولین تھرو میں عالمی ریکارڈ تین مرتبہ کے عالمی اور اولمپک چیمپیئن چیک ایتھلیٹ جان زیلیزنی کے نام ہے، انہوں نے 1996 میں جرمنی میں ایتھلیٹکس مقابلوں کے دوران 98.48 میٹرز تھرو کرنے کا اعزاز حاصل کیا، موجودہ اولمپک چیمپیئن نیرج چوپڑا نے 87.58 میٹرز تھرون کرکے گولڈ میڈل جیتا تھا، کامن ویلتھ گیمز میں یہ بھارت کا پہلا طلائی تمغہ تھا۔
جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقدہ اولمپکس 2020 میں ارشد ندیم 84.62 میٹرز کی تھرو کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے تھے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں منعقدہ 22 ویں کامن ویلتھ گیمز کے جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پہلی تھرو 86.81 میٹرز پھینک کر اپنے کیرئیر کی بہترین کاوش کی، ان کا ذاتی ریکارڈ86.38 میٹرز تھرو تھا، ان کی دوسری کوشش فاول رہی جبکہ تیسری کوشش میں میں 88 میٹرز کے ساتھ اپنے کیریر کی سب سے بہترین تھرو کرتے ہوئے انہوں نے نیا قومی ریکارڈ بھی قائم کیا، بعدازاں میڈلز کے لیے ٹاپ 8 کے درمیان حتمی تین کوششوں میں ارشد ندیم بہترین فارم میں نظر آئے، ارشد ندیم نے چوتھی تھرو 85.9 میٹرز پھینک کرعالمی چیمپئن اینڈرس پیٹرس (82.74 میٹرز ) سے آگے نکل گئے، پانچویں کوشش میں ارشد ندیم 90.18 میٹرز تھرو کے ساتھ نیا ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہوگئے تاہم چھٹی باری میں وہ 86 میٹرز تک ہی محدود رہے۔
دوسری جانب برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے 2 گولڈ میڈلز سمیت 8 میڈلز حاصل کیے جن میں 3 سلور اور اتنے ہی برانز میڈلز شامل ہیں، یہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کی 1970 کے بعد سب سے بہترین پر فارمنس رہی، 12 مختلف کھیلوں میں شریک 68 پاکستانی کھلاڑیوں میں سے نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ اور ارشد ندیم نے جیولین تھرو( ایتھلیٹکس) میں گولڈ میڈل جیتا، ریسلرز شریف طاہر، انعام بٹ اور زمان انور نے سلور، جوڈوکا شاہ حسین شاہ، ریسلرز عنایت اللہ اور علی اسد نے برانز میڈلز اپنے نام کیے، پاکستان نے 1970 میں چار گولڈ سمیت 10 میڈلز حاصل کیے تھے، اس طرح گزشتہ 52 برسں میں پاکستان کی یہ بہترین کارکردگی ہے، بحیثیت مجموعی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے میڈلز کی تعداد 83 ہوگئی ہے، ان میں27 گولڈ، اتنے ہی سلور اور 29 برانز میڈلز شامل ہیں۔
کامن ویلتھ گیمز کے جیولین تھرو ایونٹ میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل پانے والے ارشد ندیم اولمپک ریکارڈ بنانے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ارشد ندیم نے 90.18 میٹرز دور تھرو پھینک کر گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کیا، وہ موجودہ اولمپک چیمپیئن بھارت کے نیرج چوپڑا سے بھی آگے نکل گئے، واضح رہے کہ اس ایونٹ کا اولمپک ریکارڈ 90.57 میٹرز کا ہے، جو 2008 میں چین کے شہر بیجنگ میں ہونے والے اولمپکس میں ناروے کے لیجنڈ ایتھلیٹ اینڈرسن تھارکلڈسن نے قائم کیا تھا۔
جیولین تھرو میں عالمی ریکارڈ تین مرتبہ کے عالمی اور اولمپک چیمپیئن چیک ایتھلیٹ جان زیلیزنی کے نام ہے، انہوں نے 1996 میں جرمنی میں ایتھلیٹکس مقابلوں کے دوران 98.48 میٹرز تھرو کرنے کا اعزاز حاصل کیا، موجودہ اولمپک چیمپیئن نیرج چوپڑا نے 87.58 میٹرز تھرون کرکے گولڈ میڈل جیتا تھا، کامن ویلتھ گیمز میں یہ بھارت کا پہلا طلائی تمغہ تھا۔
جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقدہ اولمپکس 2020 میں ارشد ندیم 84.62 میٹرز کی تھرو کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے تھے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں منعقدہ 22 ویں کامن ویلتھ گیمز کے جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پہلی تھرو 86.81 میٹرز پھینک کر اپنے کیرئیر کی بہترین کاوش کی، ان کا ذاتی ریکارڈ86.38 میٹرز تھرو تھا، ان کی دوسری کوشش فاول رہی جبکہ تیسری کوشش میں میں 88 میٹرز کے ساتھ اپنے کیریر کی سب سے بہترین تھرو کرتے ہوئے انہوں نے نیا قومی ریکارڈ بھی قائم کیا، بعدازاں میڈلز کے لیے ٹاپ 8 کے درمیان حتمی تین کوششوں میں ارشد ندیم بہترین فارم میں نظر آئے، ارشد ندیم نے چوتھی تھرو 85.9 میٹرز پھینک کرعالمی چیمپئن اینڈرس پیٹرس (82.74 میٹرز ) سے آگے نکل گئے، پانچویں کوشش میں ارشد ندیم 90.18 میٹرز تھرو کے ساتھ نیا ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہوگئے تاہم چھٹی باری میں وہ 86 میٹرز تک ہی محدود رہے۔
دوسری جانب برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان نے 2 گولڈ میڈلز سمیت 8 میڈلز حاصل کیے جن میں 3 سلور اور اتنے ہی برانز میڈلز شامل ہیں، یہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کی 1970 کے بعد سب سے بہترین پر فارمنس رہی، 12 مختلف کھیلوں میں شریک 68 پاکستانی کھلاڑیوں میں سے نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ اور ارشد ندیم نے جیولین تھرو( ایتھلیٹکس) میں گولڈ میڈل جیتا، ریسلرز شریف طاہر، انعام بٹ اور زمان انور نے سلور، جوڈوکا شاہ حسین شاہ، ریسلرز عنایت اللہ اور علی اسد نے برانز میڈلز اپنے نام کیے، پاکستان نے 1970 میں چار گولڈ سمیت 10 میڈلز حاصل کیے تھے، اس طرح گزشتہ 52 برسں میں پاکستان کی یہ بہترین کارکردگی ہے، بحیثیت مجموعی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے میڈلز کی تعداد 83 ہوگئی ہے، ان میں27 گولڈ، اتنے ہی سلور اور 29 برانز میڈلز شامل ہیں۔