پاکستان میں امن قائم کرنا ہے تو تعلیم عام کرنا ہوگی ملالہ

میری وجہ سے پاکستان کی بدنامی نہیں ہوئی، عوام کی محبت ہی میرا نوبل انعام ہے، کل تک میں گفتگو

میری وجہ سے پاکستان کی بدنامی نہیں ہوئی، عوام کی محبت ہی میرا نوبل انعام ہے، کل تک میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

برطانیہ میں مقیم پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ میں پاکستان، اپنے شہر سوات اور اپنے گھر کو کبھی نہیں بھول سکتی۔ میرا پاکستان دیکھنے کو بہت دل کرتا ہے ۔


میں پاکستان اور اپنے لوگوں کو کیسے بھول سکتی ہوں جن کی دعائوں کی وجہ سے مجھے نئی زندگی ملی۔ جلاوطنی کے بعد پہلی بار کسی انٹرویو میں میزبان جاویدچوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے غربت بڑھی ہے اور غربت کی وجہ سے لوگ برے راستے چنتے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشتگردی بڑھی ہے، بہت سے لوگ اپنی بات منوانے کیلیے تشدد کا راستہ چنتے ہیں۔ ہمیں اپنی بات آگے بڑھانے کیلیے پرامن راستے کو چننا چاہیے۔ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھی ہے لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو دہشتگردی نہیں چاہتے۔ میں نے ہمیشہ طالبان سے بندوق رکھ کر پرامن ہوکر امن کی راہ چننے کی بات کی ہے۔ اگر وہ اپنا نظام لانا چاہتے ہیں تو بندوق رکھیں اور جمہوریت کو چنیں، ہتھیار ڈال دیں اور ووٹ کے ذریعے اپنی مرضی کے نظام کو لے آئیں۔

اگر وہ حکومت میں آنا چاہتے ہیں تو جمہوری طریقہ اپنائیں، ہتھیار پھینک دیں۔ انھوں نے کہا کہ میری وجہ سے پاکستان کی بدنامی نہیں ہوئی، میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان پہلے ہی بہت بدنام ہو چکا ہے اسی وجہ سے میں نے اپنی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ پاکستان کے حالات پہلے سے خراب ہو رہے ہیں، کسی کو پتہ ہی نہیں کہ کون مار رہا ہے اور کون مار رہا ہے، دوست دشمن کا کسی کو پتہ ہی نہیں چل رہا۔ ہم سب ان حالات کے ذمے دار ہی، اب حالات کو بہتر کرنے کیلیے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ سب کو دہشتگردی کیخلاف آواز اٹھانا ہو گی۔دو بار امن کے نوبل انعام کیلیے میرا نام آنا خوشی کی بات ہے۔ اگر ملا تو خوشی ہوگی نہ بھی ملا تو کوئی بات نہیں۔ عوام کی محبت ہی میرا نوبل انعام ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story