امیگریشن اسکینڈل ازبک لڑکیوں کی اسمگلنگ کا مرکزی ملزم مصطفی گرفتار
ازبک لڑکیوں کی اسمگلنگ کے مرکزی ملزم مصطفی کو عبوری ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد نے ازبک لڑکیوں کی اسمگلنگ کے مرکزی ملزم مصطفی کی عبوری ضمانت خارج کردی جس کے بعد اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے بابر خان نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، مصطفی کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم مصطفی نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر خود کو حساس ادارے کا اہلکار ظاہر کیا تھا تاہم مکمل تحقیقات کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ ملزم کا کس ڈپارٹمنٹ سے ہے جب کہ کیس کے دوسرے مرکزی ملزم اور ایف آئی اے کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس بہرام بلوچ اور اسلام آباد امیگریشن کے 2 اہلکاروں سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد اویس بہرام بلوچ نے ضمانت کرا لی تھی جب کہ کیس کے 3 ملزم ابھی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ لڑکیوں کی اسمگلنگ میں ایف آئی اے کو مطلوب 2 ازبک لڑکیاں تاحال روپوش ہیں جن کی گرفتاری کے لئے ایف آئی اے کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد ایئر پورٹ سے غیر ملکی لڑکیوں کی اسمگلنگ کی خبر نشر ہونے کے بعد وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایف آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت 4 افراد کو معطل کر کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔