محکمہ خوراک کی نا اہلی سرکاری گوداموں میں رکھی گندم کی لاکھوں بوریاں بارش کی نذر
مالیت اربوں روپے ہے، کراچی، لاڑکانہ، سکھر و دیگر شہروں کے سرکاری گوداموں میں گندم کھلے آسمان تلے رکھی گئی تھی
سندھ بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران محکمہ خوراک کی نا اہلی سامنے آ گئی۔
سرکاری گوداموں میں رکھی گئی گندم کی لاکھوں بوریاں بارش کی نذر ہوگئیں جن میں اربوں روپے کی گندم ذخیرہ کی گئی تھی۔ کراچی، لاڑکانہ، سکھر، قمبر شہداد کوٹ، کشمور، کندھ کوٹ کے سرکاری گوداموں میں ذخیرہ کی گئی گندم برساتی پانی کی وجہ سے خراب ہوگئی جبکہ جامشورو، خیرپور، نوشہرو فیروز، جیکب آباد کے گوداموں میں رکھی گندم بھی محفوظ نہ رہی۔
محکمہ خوراک نے بارشوں کے پیش نظر گندم کی حفاظت کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ تمام اضلاع میں کھلے آسمان تلے پڑی اربوں روپے مالیت کی سرکاری گندم خوراک کے قابل نہ رہی۔
سندھ حکومت ہر سال سرکاری خزانے سے اربوں روپے کی گندم کی خریداری کرتی ہے۔ خریدی گئی گندم اسٹاک کرنے پر بھی کروڑوں روپے کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا ہوتے ہیں۔
سرکاری گوداموں میں رکھی گئی گندم کی لاکھوں بوریاں بارش کی نذر ہوگئیں جن میں اربوں روپے کی گندم ذخیرہ کی گئی تھی۔ کراچی، لاڑکانہ، سکھر، قمبر شہداد کوٹ، کشمور، کندھ کوٹ کے سرکاری گوداموں میں ذخیرہ کی گئی گندم برساتی پانی کی وجہ سے خراب ہوگئی جبکہ جامشورو، خیرپور، نوشہرو فیروز، جیکب آباد کے گوداموں میں رکھی گندم بھی محفوظ نہ رہی۔
محکمہ خوراک نے بارشوں کے پیش نظر گندم کی حفاظت کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ تمام اضلاع میں کھلے آسمان تلے پڑی اربوں روپے مالیت کی سرکاری گندم خوراک کے قابل نہ رہی۔
سندھ حکومت ہر سال سرکاری خزانے سے اربوں روپے کی گندم کی خریداری کرتی ہے۔ خریدی گئی گندم اسٹاک کرنے پر بھی کروڑوں روپے کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا ہوتے ہیں۔