امریکا کا سندھ سمیت دیگر صوبوں کیلئے ایک ملین ڈالر امداد کا اعلان
امریکی حکومت نے موجودہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان کیلئے گرانٹ کا اعلان کیا،امریکی سفیر
امریکا سے ملنے والی ایک ملین ڈالر کی امداد سے سیلاب اور دیگر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان میں امریکی سفیر مسٹر ڈونلڈ بلوم نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران موسلادھار بارش سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات سمیت تعلیم اور صحت کے شعبوں اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور میں USAID کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی سفیر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ امریکی حکومت نے موجودہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو ایک ملین ڈالر کی نئی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (USAID)کی طرف سے مالی امداد فراہم کی گئی اور کنسرن انٹرنیشنل کے ذریعے یہ انسانی امداد سندھ میں کمیونٹیز کی جلد بحالی کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کاکہنا تھا کہ امریکہ کے عوام اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اورہمارے دل ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے پاکستان بھر میں سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور وہ بحالی کی جستجومیں ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس جذبے کے تحت انکی حکومت کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہےکہ صوبہ سندھ کیلئے یہ نئی فنڈنگ جلد بحالی کے اقدامات اور کمیونٹیز کیلئے معاون ثابت ہو گی تاکہ وہ مستقبل میں ایسی آفات کا سامنا کر سکیں۔
پاکستان کے دورے پر آئے سفیر نے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان کی مدد کیلئے پرعزم ہے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر بحالی کیلئے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ 10 لاکھ ڈالر کا امریکی منصوبہ سندھ، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان صوبوں میں پاکستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ساتھ مل کر سیلاب اور دیگر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔
ملاقات میں کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل مارک اسٹروہ ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب ، قاسم نوید قمر اور رسول بخش چانڈیو موجود تھے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 20 جون سے 11 اگست 2022 کے درمیان ہونے والی شدید بارشوں سے سندھ میں تین ڈویژنوں کے آٹھ اضلاع بری طرح متاثر ہوئے اورمجموعی طور پر 723 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یو ایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور قدرتی آفات کا سب سے زیادہ شکار سندھ کی کمیونٹیز کے ساتھ کام کرنے کیلئے امریکی حکومت کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے 155 ملین ڈالر کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی) کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایڈ کی جانب سے 10 ملین ڈالر صوبائی حکومت کے تعاون سے فنڈ کیا گیا ہے کہ اس کا مقصد پرائمری، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں میں بچوں کے اندراج کو برقرار رکھنے میں سندھ حکومت کی مدد کرنا ہے۔
ایس بی ای پی کو سندھ کے متعدد اضلاع میں 106 اسکولوں کی تعمیر کا حکم دیا گیا ہے جن میں سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، کشمور، دادو، قمبر شہدادکوٹ، اور جیکب آباد شامل ہیں، اور کراچی کے 5 ٹاؤنز یعنی لیاری، کیماڑی، اورنگی، بن قاسم اور گڈاپ شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان میں امریکی سفیر مسٹر ڈونلڈ بلوم نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران موسلادھار بارش سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات سمیت تعلیم اور صحت کے شعبوں اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور میں USAID کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی سفیر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ امریکی حکومت نے موجودہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو ایک ملین ڈالر کی نئی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (USAID)کی طرف سے مالی امداد فراہم کی گئی اور کنسرن انٹرنیشنل کے ذریعے یہ انسانی امداد سندھ میں کمیونٹیز کی جلد بحالی کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کاکہنا تھا کہ امریکہ کے عوام اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اورہمارے دل ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے پاکستان بھر میں سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور وہ بحالی کی جستجومیں ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس جذبے کے تحت انکی حکومت کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہےکہ صوبہ سندھ کیلئے یہ نئی فنڈنگ جلد بحالی کے اقدامات اور کمیونٹیز کیلئے معاون ثابت ہو گی تاکہ وہ مستقبل میں ایسی آفات کا سامنا کر سکیں۔
پاکستان کے دورے پر آئے سفیر نے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان کی مدد کیلئے پرعزم ہے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر بحالی کیلئے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ 10 لاکھ ڈالر کا امریکی منصوبہ سندھ، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان صوبوں میں پاکستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ساتھ مل کر سیلاب اور دیگر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔
ملاقات میں کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل مارک اسٹروہ ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب ، قاسم نوید قمر اور رسول بخش چانڈیو موجود تھے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 20 جون سے 11 اگست 2022 کے درمیان ہونے والی شدید بارشوں سے سندھ میں تین ڈویژنوں کے آٹھ اضلاع بری طرح متاثر ہوئے اورمجموعی طور پر 723 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یو ایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور قدرتی آفات کا سب سے زیادہ شکار سندھ کی کمیونٹیز کے ساتھ کام کرنے کیلئے امریکی حکومت کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے 155 ملین ڈالر کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی) کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایڈ کی جانب سے 10 ملین ڈالر صوبائی حکومت کے تعاون سے فنڈ کیا گیا ہے کہ اس کا مقصد پرائمری، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں میں بچوں کے اندراج کو برقرار رکھنے میں سندھ حکومت کی مدد کرنا ہے۔
ایس بی ای پی کو سندھ کے متعدد اضلاع میں 106 اسکولوں کی تعمیر کا حکم دیا گیا ہے جن میں سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، کشمور، دادو، قمبر شہدادکوٹ، اور جیکب آباد شامل ہیں، اور کراچی کے 5 ٹاؤنز یعنی لیاری، کیماڑی، اورنگی، بن قاسم اور گڈاپ شامل ہیں۔