بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کمیٹی قائم
چینی سرمایہ کار کمپنیوں کو ترجیحاً سہولت فراہم کرتے ہوئے ورکرز کے ویزوں میں رکاوٹیں فوری دور کی جائیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دُور کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعظم نے بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں بالخصوص گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی 10 دن میں وزیرِ اعظم کو سفارشات مرتب کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔ اہم اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، چودھری سالک حسین، احسن اقبال معاونینِ خصوصی طارق فاطمی، ظفرالدین محمود اور متعلقہ اعلیٰ حکام کی شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چینی سرمایہ کار کمپنیوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولت فراہم کی جائے۔ ساتھ ہی چینی ورکرز کے ویزا کے حصول میں تمام رکاوٹوں کو فوری حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چینی ورکرز کے ویزا میں سی پیک اور دوسری کمپنیوں کے وزکرز کی تفریق ختم کرکے ویزا کے طریقہ کار کو سہل اور تیز کیا جائے۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو توانائی، انفرا اسٹرکچر، ریلوے، پورٹ اور دیگر منصوبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں فوری طور پر 1 سے 2 ارب ڈالر کی کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ علاوہ ازیں ان منصوبوں سے نہ صرف 45 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ پاکستان کی کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں بھی بہتری آئے گی۔
وزیرِ اعظم نے فوری طور پر منصوبوں پر سرمایہ کاری بورڈ، وزارتِ منصوبہ بندی اور وزارتِ خزانہ کو باہمی تعاون سے ایک جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دُور کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعظم نے بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں بالخصوص گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی 10 دن میں وزیرِ اعظم کو سفارشات مرتب کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔ اہم اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، چودھری سالک حسین، احسن اقبال معاونینِ خصوصی طارق فاطمی، ظفرالدین محمود اور متعلقہ اعلیٰ حکام کی شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چینی سرمایہ کار کمپنیوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولت فراہم کی جائے۔ ساتھ ہی چینی ورکرز کے ویزا کے حصول میں تمام رکاوٹوں کو فوری حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چینی ورکرز کے ویزا میں سی پیک اور دوسری کمپنیوں کے وزکرز کی تفریق ختم کرکے ویزا کے طریقہ کار کو سہل اور تیز کیا جائے۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو توانائی، انفرا اسٹرکچر، ریلوے، پورٹ اور دیگر منصوبوں میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں فوری طور پر 1 سے 2 ارب ڈالر کی کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ علاوہ ازیں ان منصوبوں سے نہ صرف 45 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ پاکستان کی کاروباری آسانیوں کے انڈیکس میں بھی بہتری آئے گی۔
وزیرِ اعظم نے فوری طور پر منصوبوں پر سرمایہ کاری بورڈ، وزارتِ منصوبہ بندی اور وزارتِ خزانہ کو باہمی تعاون سے ایک جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔