تھر میں بچوں کی ہلاکتیں نااہلی نہیں جرم ہے ایاز پلیجو

غریب کوہلیوں اور بھیلوں سے ووٹ لینے والے اسمبلیوں میں پہنچ کر انھیں بھول جاتے ہیں

حکومت فوری اقدامات کرے، لیاری میں سیز فائر کیا جائے، اکبر منگنھار کی برسی میں گفتگو۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

تھر میں سیکڑوں بچوں کی اموات پر سندھ حکومت کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے، سندھ میں اس وقت حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ایک طرف غیر یقینی کی صورت حال ہے اور دوسری طرف بدترین دہشت گردی کا سامنا ہے۔


ان خیالات کا اظہار قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے ٹنڈوالہیار میں اکبر منگنھار کی پہلی برسی کے موقعے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہاکہ قحط سالی تھر میں تو آسمان گرا چکی ہے لیکن خیرپور، سانگھڑ، ٹھٹھہ اور نوابشاہ سمیت دیگر اضلاع میں بھی بھوک پیاس اور بیماریوں سے جانور اور بچے مررہے ہیں اور وہاں بھی قحط سالی کی گھنٹی بجا رہی ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے کر ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے فوری اقدامات کرے تاکہ وہاں غریب عوم کی جانیں بچائی جا سکے۔

پی پی پی سندھ کے دیہی علاقوں سے ووٹ لیتی ہے اور اس کے بعد ان کو مرنے کے لیے بے یارو مدد گار چھوڑ دیتی ہے، تھر میں جس طرح لوگوں کو مرنے دیا گیا وہ نااہلی نہیں بلکہ سنگین جرم ہے، انھوں نے مزید کہا کہ سندھ میں درجنوں ہندو ایم این ایز، ایم پی ایز، ڈاکٹرز، انجینئرز، فرٹیلائزر اور دیگر سیکٹر میں سیٹھ بنے بیٹھے ہیں مگر ان میں ذراسی حمیت اور احساس نہیں ہے کہ کولہی، بھیل مررہے ہیں لیکن ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، انہی کے ووٹ لے کر یہ لوگ اسمبلیوں تک پہنچتے اور وہاں پہنچ کر بھول جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کے علاقے لیاری میں ہونے والے 2گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں معصوم انسان قتل ہو رہے ہیں، میں دونوں گروپوں سے پوچھتا ہوں کہ لڑائی میں ان معصوموں کا کیا قصور ہے۔ متحرب گروپ 24 گھنٹے کے اندر فیصلہ کر لیں اور فوری طور پر سیز فائر کریں۔
Load Next Story