ٹیکس چوری روکنے کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ
اسٹامپس کے بغیر سگریٹ بیچنے والوں اور مینوفیکچررز کو قید ، جرمانہ ہو گا
ISLAMABAD:
ایف بی آر نے بڑی صنعتوں میں ٹیکس چوری کی روک تھام کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کردیا، اب ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ بیچنے والوں اور مینوفیکچررز کو قید اور جرمانہ کا سامنا ہو گا۔
یکم جولائی سے سگریٹ کی ہر ڈبی پر ٹیکس اسٹامپس کا چسپاں ہونا لازمی ہوگا، ایک مرتبہ پیکنگ کھلنے کے بعد ٹیکس اسٹامپ بھی پھٹ جائے گا اور وہ ڈبی دوبارہ فروخت نہیں ہوسکے گی۔
ذرائع کے مطابق سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ 80 ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، نئے نظام سے اس میں کمی ہو گی، دکاندار یا تیار کنندگان جو ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ کی فروخت میں ملوث پائے گئے، انھیں بھاری جرمانہ اور 3 سال قید ہو گی جبکہ ٹیکس اسٹامپس کے بغیر برآمد ہونے والا تمام ذخیرہ بھی ضبط کر لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اب تک صرف تین بڑی کمپنیوں نے ٹریک اینڈ ٹریس نافذ کیا ہے جبکہ متعدد کمپنیوں نے قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کیلئے تمام کمپنیوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا جائے۔
ایف بی آر نے بڑی صنعتوں میں ٹیکس چوری کی روک تھام کیلیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کردیا، اب ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ بیچنے والوں اور مینوفیکچررز کو قید اور جرمانہ کا سامنا ہو گا۔
یکم جولائی سے سگریٹ کی ہر ڈبی پر ٹیکس اسٹامپس کا چسپاں ہونا لازمی ہوگا، ایک مرتبہ پیکنگ کھلنے کے بعد ٹیکس اسٹامپ بھی پھٹ جائے گا اور وہ ڈبی دوبارہ فروخت نہیں ہوسکے گی۔
ذرائع کے مطابق سگریٹ کی غیرقانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ 80 ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، نئے نظام سے اس میں کمی ہو گی، دکاندار یا تیار کنندگان جو ٹیکس اسٹامپس کے بغیر سگریٹ کی فروخت میں ملوث پائے گئے، انھیں بھاری جرمانہ اور 3 سال قید ہو گی جبکہ ٹیکس اسٹامپس کے بغیر برآمد ہونے والا تمام ذخیرہ بھی ضبط کر لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اب تک صرف تین بڑی کمپنیوں نے ٹریک اینڈ ٹریس نافذ کیا ہے جبکہ متعدد کمپنیوں نے قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کیلئے تمام کمپنیوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لایا جائے۔