فکسنگ کیس اسد رؤف کے گرد گھیرا تنگ کیا جانے لگا
اسد رؤف اپنی امپائرنگ والے میچز میں ہی شرطیں لگاتے، انہوں وندوداراسنگھ کا استعمال کیا، رپورٹ
آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سابق پاکستانی امپائر اسد رؤف کے گردگھیرا تنگ کیا جانے لگا۔
برطانوی جرنلسٹ ایڈ ہاکنز نے ممبئی پولیس کی ایک رپورٹ کے حوالے سے ان پر نئے الزامات عائد کر دیے،ان کے مطابق اسد نے شرطیں لگانے کیلیے اداکار وندو دارا سنگھ کا استعمال کیا، ان سے چنئی سپر کنگزکے سربراہ گروناتھ میاپن بھی یہی کام لیتے تھے، اسد جن میچز میں خود امپائرنگ کرتے ان میں ہی شرطیں لگاتے،انھوں نے مبینہ طور پر بکیز کے ایک گروپ کو میاپن کے ذریعے اندرونی معلومات فراہم کیں اور قیمتی تحائف بشمول لیدر پرس، ہیئر ٹریمر، لیڈیز ڈریس مٹیریل، جینز/ٹراؤزرز/شارٹس/پینٹس کے جوڑے، شرٹس/ٹی شرٹس، ایک پین اور لیدر بیلٹس حاصل کیے تھے ۔گذشتہ برس 12 اپریل سے 17 مئی تک پولیس نے میاپن کیس کی تفتیش کے دوران اسد رؤف اور وندو کے مابین 80 ٹیلیفون کالز کا پتہ لگایا، ریکارڈ شدہ کالز میں سے ایک میں بتایا گیاکہ اسد رؤف نے وندو کو12 مئی کو راجستھان اور چنئی کے میچ میں بے جوڑ شرطیں لگانے کیلیے کہا تھا ۔
جسے آئی پی ایل تحقیقاتی کمیٹی نے کرپشن کی تحقیقات کیلیے چنا۔ اسد رؤف نے مبینہ طور پر50 ہزار روپے کی بازی لگانے کیلیے کہا اور پچ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے اسے مشکل قرار دیا تھا۔ اسد رؤف نے وندو کو یہ بتاتے ہوئے کہ ممبئی اور حیدرآباد میچ میں وہ ٹی وی امپائر ہیں دونوں سائیڈز پر شرطیں لگانے کو کہا تھا، بعد میں انھوں نے میچ کا درست نتیجہ بتانے کی شیخی مارتے ہوئے سونے کی ایک چین کے بارے میں بات چیت کی جو انھیں معلومات فراہم کرنے کے انعام کے طور پر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اسد رؤف نے کسی بھی غلط کام کرنے سے انکارکرتے ہوئے تسلیم کیاکہ وندو ان کا دوست ہے ،انھوں نے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ سے معاملے پر مکمل تعاون کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔
برطانوی جرنلسٹ ایڈ ہاکنز نے ممبئی پولیس کی ایک رپورٹ کے حوالے سے ان پر نئے الزامات عائد کر دیے،ان کے مطابق اسد نے شرطیں لگانے کیلیے اداکار وندو دارا سنگھ کا استعمال کیا، ان سے چنئی سپر کنگزکے سربراہ گروناتھ میاپن بھی یہی کام لیتے تھے، اسد جن میچز میں خود امپائرنگ کرتے ان میں ہی شرطیں لگاتے،انھوں نے مبینہ طور پر بکیز کے ایک گروپ کو میاپن کے ذریعے اندرونی معلومات فراہم کیں اور قیمتی تحائف بشمول لیدر پرس، ہیئر ٹریمر، لیڈیز ڈریس مٹیریل، جینز/ٹراؤزرز/شارٹس/پینٹس کے جوڑے، شرٹس/ٹی شرٹس، ایک پین اور لیدر بیلٹس حاصل کیے تھے ۔گذشتہ برس 12 اپریل سے 17 مئی تک پولیس نے میاپن کیس کی تفتیش کے دوران اسد رؤف اور وندو کے مابین 80 ٹیلیفون کالز کا پتہ لگایا، ریکارڈ شدہ کالز میں سے ایک میں بتایا گیاکہ اسد رؤف نے وندو کو12 مئی کو راجستھان اور چنئی کے میچ میں بے جوڑ شرطیں لگانے کیلیے کہا تھا ۔
جسے آئی پی ایل تحقیقاتی کمیٹی نے کرپشن کی تحقیقات کیلیے چنا۔ اسد رؤف نے مبینہ طور پر50 ہزار روپے کی بازی لگانے کیلیے کہا اور پچ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے اسے مشکل قرار دیا تھا۔ اسد رؤف نے وندو کو یہ بتاتے ہوئے کہ ممبئی اور حیدرآباد میچ میں وہ ٹی وی امپائر ہیں دونوں سائیڈز پر شرطیں لگانے کو کہا تھا، بعد میں انھوں نے میچ کا درست نتیجہ بتانے کی شیخی مارتے ہوئے سونے کی ایک چین کے بارے میں بات چیت کی جو انھیں معلومات فراہم کرنے کے انعام کے طور پر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اسد رؤف نے کسی بھی غلط کام کرنے سے انکارکرتے ہوئے تسلیم کیاکہ وندو ان کا دوست ہے ،انھوں نے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ سے معاملے پر مکمل تعاون کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔