دواؤں کی قیمتوں کے تعین سے متعلق پالیسی پر پیشرفت سے آگاہ کیا جائے سندھ ہائیکورٹ

عدالت عالیہ نے اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی سہولیات کی کمی سے متعلق درخواست پر چیف سیکریٹری اور دیگر سے جواب طلب کرلیا

عدالت عالیہ نے اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور طبی سہولیات کی کمی سے متعلق درخواست پر چیف سیکریٹری اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سندھ ہائیکورٹ نے ادویات کی قیمتوں کے تعین اورنئی پالیسی سے متعلق وزیر اعظم کو پیش کی گئی سمری کی تفصیلات اور اس پر پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی۔


فاضل عدالت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لینے کے وزیر اعظم کے حکم کے خلاف حکم امتناع میں23اپریل تک توسیع بھی کردی ہے، چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے جمعہ کو ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، اس موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ ادویات کی قیمتوں کے تعین سے متعلق پالیسی کی سمری وزیر اعظم کو پیش کردی گئی ہے اور جلد ہی پیش رفت کی توقع ہے، بینچ نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت تک پیش رفت سے آگاہ کیاجائے، عدالت نے گزشتہ سماعت پرہدایت کی تھی کہ حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے اور نوٹیفکیشن کے غلط استعمال کوروکا جائے ، ایسا کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف موثرکارروائی کی جائے،درخواست میں ادویہ ساز کمپنیوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت نے 27نومبر 2013کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جسے ایک دن بعد ہی وزیر اعظم کے حکم پر واپس لے لیا گیا جبکہ وزیر اعظم کو یہ حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری اسپتالوں کی ابتر حالت ، ڈاکٹروں سمیت میڈیکل اسٹاف کی کمی اور دیگر سہولیات کے فقدان سے متعلق درخواست پرچیف سیکریٹری سندھ،محکمہ صحت،محکمہ خزانہ،ڈی جی ہیلتھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18مارچ تک جواب طلب کرلیا ہے ، چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماجی کارکن رانا فیض الحسن کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات نا پید ہیں،گزشتہ برس صوبائی وزیر صحت نے اندرون سندھ کے دورہ کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ گھوٹکی، سکھر، لاڑکانہ، دادو اور عمرکوٹ سمیت دیگر شہروں میں سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائیگا، درخواست گزرا نے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی میں قائم سرکاری اسپتالوں جناح پوسٹ گریجویٹ، سول، سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد اور عباسی شہید اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور میڈیکل اسٹاف کی کمی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مریضوں کو80فیصد ادویات باہر سے خریدنا پڑتی ہے۔
Load Next Story