پاکستان نے قرض ادائیگی کے لئے آئی ایم ایف کو اظہار آمادگی کا خط بھیج دیا وزیرخزانہ
آرڈیننس کے ذریعے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے، مفتاح اسماعیل
DUBAI:
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف ) کو اظہار آمادگی(لیٹر آف انٹینٹ ) کا خط دستخط کرکے بھیج دیا۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے( آئی ایم ایف )کی جانب سے قرض کی ادائیگی کے لیے بھیجا گیا اظہار آمادگی( لیٹر آف انٹینٹ) دستخط کر کے واپس بھجوا دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ اظہار آمادگی کے خط پر میرے اورگورنراسٹیٹ بینک کے دستخط موجود ہیں۔آرڈیننس کے ذریعے نئے ٹیکس لگانے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ شوگرملز کو اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت سے متعلق سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی میں آئے گی تو فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں برآمدات پر توجہ دینا ہو گی۔ چاول،گندم، گنا اور کپاس میں پاکستان بھارت اور چین سے پیچھے ہے جبکہ پاکستان میں آبادی 2.4 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔پاکستان میں پانی کی دستیابی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
وزیر خزانے کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 ارب ڈالرز کا پام آئل خریدا ہے جبکہ رواں سال 450 ملین ڈالرز کی گندم درآمد کی جا چکی ہے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف ) کو اظہار آمادگی(لیٹر آف انٹینٹ ) کا خط دستخط کرکے بھیج دیا۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے( آئی ایم ایف )کی جانب سے قرض کی ادائیگی کے لیے بھیجا گیا اظہار آمادگی( لیٹر آف انٹینٹ) دستخط کر کے واپس بھجوا دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ اظہار آمادگی کے خط پر میرے اورگورنراسٹیٹ بینک کے دستخط موجود ہیں۔آرڈیننس کے ذریعے نئے ٹیکس لگانے سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ شوگرملز کو اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت سے متعلق سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی میں آئے گی تو فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں برآمدات پر توجہ دینا ہو گی۔ چاول،گندم، گنا اور کپاس میں پاکستان بھارت اور چین سے پیچھے ہے جبکہ پاکستان میں آبادی 2.4 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔پاکستان میں پانی کی دستیابی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
وزیر خزانے کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 ارب ڈالرز کا پام آئل خریدا ہے جبکہ رواں سال 450 ملین ڈالرز کی گندم درآمد کی جا چکی ہے۔