کراچی سے لاہور جانے والی لڑکی کے اغوا کا مقدمہ ختم کرنے درخواست مسترد

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چالان جمع ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جائے

عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے(فائل فوٹو)

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ ختم کرنے سے متعلق ظہیر احمد اور مدعی مقدمہ کی تفیتشی افسر تبدیل کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں ہیں۔

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مذکورہ لڑکی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ ختم کرنے اور تفتیشی افسر تبدیل کرنے سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی۔

ظہیر احمد کے وکیل نے موقف دیا کہ مدعی مقدمہ کے وکیل کو اس کیس میں حقائق ہی معلوم نہیں۔ چالان جمع ہوا مگر اسکروٹنی مراحل میں ہے۔ مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ ہم اس کیس میں تفتیشی افسر تبدیل کروانا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں ظہیر کی مبینہ مغویہ سے ملاقات روکی جائے۔

عدالت نے درخواست گزار کی دونوں درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ چالان جمع ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جائے۔


علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں ملزم کی پراسیکیوشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیئے۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ جان بوجھ کر توہین عدالت کررہے ہیں۔ یہ عدالت کی عزت اور وقار کا مسئلہ ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل کا بیان عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے۔

وکیل نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا تھا، نکاح پنجاب میں ہوا، یہاں قانون لاگو نہیں ہوتاسندھ چائلڈ میرج قانون اس کیس پر لاگو نہیں ہوتا تفتیشی افسر نے کیس میں کم عمری میں شادی کی دفعات لگا دی ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

جس پر عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض ایچ شاہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے، جبکہ عدالت نے فیض ایچ شاہ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔
Load Next Story