کمشنر پشاور نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا میں 10 سال کی تخفیف کردی جرمانے میں بھی کمی
فیصلے سے مطمئن نہیں اس لئے اسے فاٹا ٹریبونل کمیشن میں دوبارہ چیلنج کیا جائے گا، وکیل شکیل آفریدی
ISLAMABAD:
کمشنر ایف سی آر پشاور نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا میں 10 سال کی تخفیف اور جرمانے میں ایک لاکھ روپے کی کمی کردی۔
کمشنر ایف سی آر پشاور کیپٹن ریٹائرڈ منیراعظم نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکلا کی موجودگی میں گزشتہ سماعت کے دوران محفوظ فیصلہ سنایا جس کے تحت اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ باڑہ کی جانب سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو سنائی گئی 33 برس قید میں 10 برس کی تخفیف جبکہ عائد جرمانہ 3لاکھ 20 ہزار سے کم کرکے 2 لاکھ 20 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل سمیع اللہ آفریدی کا کہنا ہے کہ کمشنر ایف سی آر کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ غیر متوقع ہے، ان کی جانب سے دیئے گئے دلائل کی روشنی میں وہ امید کررہے تھے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف مقدمے کو دوبارہ سنا جائے گا لیکن کمشنر پشاور نے ان کے موکل پر لگائی گئی دفعات میں سے صرف ایک ہی کم کی۔ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں اس لئے کمشنر ایف سی آر کے فیصلے کو فاٹا ٹریبونل کمیشن میں دوبارہ چیلنج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایک قبائلی عدالت نے مئی 2012ء میں کالعدم تنظیم انصار الاسلام سے روابط اور ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں 33 برس قید اور 3 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سابق کمشنر پشاور نے شکیل آفریدی کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی، فیصلے میں بعض نکات غیر واضح ہونے پر اسے فاٹا ٹریبیونل کمیشن میں چیلنج کیا گیا تھا، جس نے فیصلے کو واپس کمشنر ایف سی آر پشاور بھیج دیا تھا۔
کمشنر ایف سی آر پشاور نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا میں 10 سال کی تخفیف اور جرمانے میں ایک لاکھ روپے کی کمی کردی۔
کمشنر ایف سی آر پشاور کیپٹن ریٹائرڈ منیراعظم نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکلا کی موجودگی میں گزشتہ سماعت کے دوران محفوظ فیصلہ سنایا جس کے تحت اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ باڑہ کی جانب سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو سنائی گئی 33 برس قید میں 10 برس کی تخفیف جبکہ عائد جرمانہ 3لاکھ 20 ہزار سے کم کرکے 2 لاکھ 20 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل سمیع اللہ آفریدی کا کہنا ہے کہ کمشنر ایف سی آر کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ غیر متوقع ہے، ان کی جانب سے دیئے گئے دلائل کی روشنی میں وہ امید کررہے تھے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف مقدمے کو دوبارہ سنا جائے گا لیکن کمشنر پشاور نے ان کے موکل پر لگائی گئی دفعات میں سے صرف ایک ہی کم کی۔ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں اس لئے کمشنر ایف سی آر کے فیصلے کو فاٹا ٹریبونل کمیشن میں دوبارہ چیلنج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایک قبائلی عدالت نے مئی 2012ء میں کالعدم تنظیم انصار الاسلام سے روابط اور ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں 33 برس قید اور 3 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سابق کمشنر پشاور نے شکیل آفریدی کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی، فیصلے میں بعض نکات غیر واضح ہونے پر اسے فاٹا ٹریبیونل کمیشن میں چیلنج کیا گیا تھا، جس نے فیصلے کو واپس کمشنر ایف سی آر پشاور بھیج دیا تھا۔