لاہورمیں مطالبات کیلئے نرسوں کا دھرنا جاری پولیس گردی کے خلاف ملک بھر میں طبی عملے کا احتجاج
گزشت روز پولیس گردی کے خلاف طبی عملے نے بڑے اسپتالوں کی او پی ڈیز، ان ڈور اور ایمرجنسی میں بھی کام بند کردیا ہے۔
اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے نرسوں کا دھرنا جاری ہے جبکہ گزشتہ روز کی گئی پولیس گردی کے خلاف ملک بھر کی نرسوں اور دیگر طبی عملہ بھی احتجاج میں شامل ہوگیا ہے۔
سرکاری اسپتالوں میں ایڈہاک بنیادوں پر تعینات نرسوں کا احتجاج ساتویں روز بھی جاری ہے اور نرسیں اب بھی پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھی ہیں۔ احتجاج کے پیش نظر پولیس نے بیرئیر لگا کر سڑک کو دونوں اطراف سے بند کردیا ہے۔ نرسوں کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات پر عملی اقدام تک وہ احتجاج ختم نہیں کریں گی۔
دوسری جانب گزشتہ روز نرسوں پر تشدد کے واقعہ کے خلاف لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سرکاری اسپتالوں میں تعینات نرسوں نے وارڈز میں کام بند کرکے احتجاج کیا۔ اسلام آباد میں پمزاورپولی کلینک اسپتال میں نرسوں اور غیر طبی عملے نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کراحتجاج کیا۔ لاہور واقعے کے خلاف راولپنڈی کے تینوں سرکاری اسپتالوں کی نرسوں نے بھی ہڑتال کردی ہے۔ فیصل آباد میں نرسوں نے الائیڈ اسپتال، سول اسپتال اور فیصل آباد انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں کام مکمل طور پر بند کرکے سڑک بلاک کردی۔ ملتان میں نرسز نے پروموشن ،مستقل کرنے اور سروس اسٹرکچر کے لئے وارڈز کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی دھرنا دیا۔ پشاور میں نرسنگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لیڈی ریڈنگ اسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، حیدر آباد، نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص اور دیگر شہروں میں بھی احتجاج جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے نرسوں پر پولیس گردی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن اب تک اس نے کام ہی شروع نہیں کیا۔
سرکاری اسپتالوں میں ایڈہاک بنیادوں پر تعینات نرسوں کا احتجاج ساتویں روز بھی جاری ہے اور نرسیں اب بھی پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھی ہیں۔ احتجاج کے پیش نظر پولیس نے بیرئیر لگا کر سڑک کو دونوں اطراف سے بند کردیا ہے۔ نرسوں کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات پر عملی اقدام تک وہ احتجاج ختم نہیں کریں گی۔
دوسری جانب گزشتہ روز نرسوں پر تشدد کے واقعہ کے خلاف لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سرکاری اسپتالوں میں تعینات نرسوں نے وارڈز میں کام بند کرکے احتجاج کیا۔ اسلام آباد میں پمزاورپولی کلینک اسپتال میں نرسوں اور غیر طبی عملے نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کراحتجاج کیا۔ لاہور واقعے کے خلاف راولپنڈی کے تینوں سرکاری اسپتالوں کی نرسوں نے بھی ہڑتال کردی ہے۔ فیصل آباد میں نرسوں نے الائیڈ اسپتال، سول اسپتال اور فیصل آباد انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں کام مکمل طور پر بند کرکے سڑک بلاک کردی۔ ملتان میں نرسز نے پروموشن ،مستقل کرنے اور سروس اسٹرکچر کے لئے وارڈز کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی دھرنا دیا۔ پشاور میں نرسنگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لیڈی ریڈنگ اسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، حیدر آباد، نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص اور دیگر شہروں میں بھی احتجاج جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے نرسوں پر پولیس گردی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن اب تک اس نے کام ہی شروع نہیں کیا۔