میڈیکل طالبہ پر تشدد کرنیوالی انا علی کا ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع

بیرونی پریشر پر پولیس مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے، درخواست

ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ کم عمر ہیں اور انہیں پولیس کی جا نب سے گرفتار کا خدشہ ہے (فائل فوٹو)

فیصل آباد میں شادی سے انکار پر اپنی ہی دوست پر تشدد کرنے والی ملزمہ انا علی نے حفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل آباد میں میڈیکل کی طلبہ پر تشدد کرنے والی شیخ دانش علی کی بیٹی ملزمہ انا علی نے حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

انا علی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ کم عمر ہیں اور انہیں پولیس کی جا نب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔

انا علی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ جائے وقوعہ پر موجود بھی نہیں تھی مگر مقدمے میں نامزد کیا گیا انا علی کا کہنا ہے کہ بیرونی پریشر پر پولیس مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے، تسلیم شدہ اصول ہے جرم ثابت ہونے تک کوئی بھی معصوم ہی تصور ہو گا۔

ملزمہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتی ہیں انہیں حفاظتی ضمانت دی جائے۔

بعد ازاں آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل آباد تشدد کیس میں نامزد شیخ دانش علی کی بیٹی انا علی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ پٹیشنر ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے اسلام آباد آئی یا بعد میں؟ یہ بتائیں کہ صرف ضمانت کے لیے اسلام آباد آئے یا پہلے سے اسلام آباد تھے؟


ملزمہ کے وکیل نے کہا کہ اسٹیڈی یہاں اسلام آباد میں کر رہی ہے تاہم بچی جس سکول میں پڑھتی ہے وہ فیصل آباد میں ہے ابھی اے لیول کا رزلٹ آیا ہے۔

عدالت نے فیصل آباد واقعہ کی ملزمہ کو پیر تک کی مہلت دیتےہوئے کہا کہ پیر تک آپ ثابت کریں کہ آپ ایف آئی آر کے اندراج سے پہلے اسلام آباد میں تھیں۔

عدالت نے ملزمہ کو حکم دیا ک عدالتے کو ثبوت پیش کریں کہ وہ اسلام آباد میں اپنی نانی کے ہاں رہائش پذیر ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے حفاظتی ضمانت منظور نہ کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

میڈیا سے گفتگو میں انا علی نے کہا کہ واقعے کے وقت وہ اپنی نانی کے ہاں اسلام آبادمیں موجود تھی، میرا نام استعمال کیا گیا جبکہ وہاں کوئی اور لڑکی تھی۔
Load Next Story