پنجاب حکومت کی ایڈہاک نرسوں کو 3 سال کا کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ

گزشتہ روز پولیس نے دھرنا ختم کرانے کے لئے نرسوں پر وحشیانہ تشدد بھی کیا جس کے نتیجے میں کئی نرسیں زخمی ہوگئیں


ویب ڈیسک March 15, 2014
مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق سمیت حکومتی وفد نرسوں سے مذاکرات کیلئے مال روڈ پہنچا اور انہیں کنٹریٹ کی پیشکش کی۔ فوٹو: آن لائن

ISLAMABAD: حکومت پنجاب نے کئی روز سے مطالبات کے حق میں دھرنا دیئے بیٹھی ایڈہاک نرسوں کو 3 سال کا کنٹریکٹ دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تاہم نرسوں کے ایک گروپ نے صوبائی حکومت کی یہ پیشکش ٹھکرادی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق اور ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز سمیت حکومتی وفد مال روڈ پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والی نرسوں سے مذاکرات کے لئے پہنچا جہاں انہوں نے ایڈہاک نرسوں کو 3 سال کا کنٹریکٹ دینے، کنٹریکٹ پورا ہونے پر انہیں مستقل کرنے، 1500 نرسوں کو بغیر امتحان کے گریڈ 17 میں ترقی دینے، ایڈہاک پیریڈ میں ایک سال کی توسیع اور 20 سال سے مدت ملازمت والی نرسوں کو ترقی دینے کی پیشکش کی جس کو نرسوں کی اکثریت نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے قبول کرلیا تاہم نرسوں کے ایک گروپ نے حکومت کی یہ پیشکش ٹھکراتے ہوئے فوری مستقل کرنے کا مطالبہ جاری رکھا۔

واضح رہے کہ صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والی نرسیں گزشتہ 6 روز سے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب کے مختلف شہروں میں دھرنا دیئے بیٹھی ہیں جب کہ گزشتہ روز پولیس نے دھرنا ختم کرانے کے لئے نرسوں پر لاٹھی چارج کے ساتھ وحشیانہ تشدد بھی کیا جس کے نتیجے میں کئی نرسیں زخمی ہوگئی جس کے بعد حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاٹھی چارج کرنے والے مرد پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں