بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 79 فیصدرپورٹ

دفاعی اخراجات1411ارب،قرضوں پر سود 3182 ارب،بجٹ خسارا 52 کھرب59 روپے


Irshad Ansari August 20, 2022
اخراجات جاریہ 11521.4ارب،ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 6142.8 ارب،وزارت خزانہ۔ فوٹو فائل

مالی سال2021-22 کے دوران ملک کا بجٹ خسارہ 52 کھرب 59 ارب 89کروڑ 20لاکھ روپے کے ساتھ ملکی جی ڈی پی کے منفی 7.9فیصد کے برابر رہا۔

دفاعی اخراجات1411 ارب64 کروڑ 60لاکھ روپے،قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں3182 ارب43 کروڑ 20لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں، حکومت کے اخراجات جاریہ 11521.4ارب روپے رہے، مجموعی جی ڈی پی کا حجم 66ہزار 950 ارب روپے رہا۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بجٹ خسارا جی ڈی پی کے منفی7.9 فیصد رہا،پرائمری بلینس بھی جی ڈی پی کے منفی 3.1 فیصد رہا۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی جی ڈی پی کا حجم 66 ہزار 950 ارب روپے رہا ، ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 6142.8ارب روپے رہیں ، حکومت کے اخراجات جاریہ 11521.4ارب روپے رہے، بجٹ خسارا 52 کھرب59 ارب 89کروڑ 20لاکھ روپے رہا، پرائمری بیلنس2077.5ارب روپے رہا، حکومت کے مجموعی اخراجات 13295 ارب 27 کروڑ 50لاکھ روپے رہے جبکہ کرنٹ اخراجات 11521.4ارب روپے رہے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی اخراجات میں سے وفاق کے اخراجات11521 ارب37کروڑ 50لاکھ روپے جبکہ صوبائی اخراجات 3167 ارب 27 کروڑ 10 لاکھ روپے رہے ہیں اسی طرح گذشتہ مالی سال 2021-22کے دوران حکومت کا مجموعی ریونیو80کھرب 35 ارب 38 کروڑ 30 لاکھ روپے رہا ہے جس میں سے67 کھرب 55ارب 16کروڑ 80 لاکھ روپے وفاق نے ریونیو اکٹھا کیا اور 6کھرب 12 ارب36 کروڑ 60 لاکھ روپے صوبوں نے ریونیو اکٹھا کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |