این اے 246 عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

گوشواروں میں حقائق چھپائے گئے، ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کاغذات مسترد کیے جائیں، عدالت میں استدعا


کورٹ رپورٹر August 20, 2022
ریٹرننگ افسر نے حقائق نظر انداز کرکے کاغذات نامزدگی منظور کیے، اپیل میں موقف (فوٹو فائل)

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 لیاری میں ضمنی انتخابات کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے امیدوار طیب ہاشمی نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کو نظر انداز کرکے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔

اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان نے گوشواروں میں زرعی زمین چھپائی۔ عمران خان نے اپنے بینک اسٹیٹمنٹ بھی چھپائے۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ القادر ٹرسٹ کے بینیفشری ہیں، لیکن کاغذات میں کوئی ذکر نہیں۔ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ عمران خان کے خلاف سنایا تھا۔ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ این اے 108 فیصل آباد کے ریٹرننگ آفیسر نے انہی حقائق کے باعث کاغذات مسترد کیے۔ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 246 سے عمران خان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حلقہ این اے 108 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کردی ہے، جس میں الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے ، ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ باقی حلقوں سے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں۔ الیکشن ٹریبونل ریٹرننگ افسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے ۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ این اے 108 سے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے ۔ اپیل سابق وزیراعظم کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے دائر کی ہے، جس کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں