
اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نہیں چھوڑیں گے اور آپ بھی کیس کریں گے، شہباز گل پر جس طرح دو دن تشدد کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل پر کیس ہوسکتا ہے تو نواز شریف، فضل الرحمان، خواجہ آصف اور رانا ثنا پر بھی کیس ہوسکتا ہے، ان سب نے اپنی باتوں سے فوج کے ادارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ فیصلہ کن وقت ہے، خوف کے بت کے سامنے جھکے تو پھر سامنے غلامی ہے، ہم سب کو اس ظلم کا مقابلہ کرنا ہے، انگریز سے تو آزاد ہوگئے تھے لیکن آج ہم پر چوروں کو سازش کرکے مسلط کردیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو ہم پر ظلم کیا گیا تھا تاکہ ہم ان چوروں کو تسلیم کرلیں، پولیس سے پوچھا کہ تشدد کیوں کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا، ہمیں تو پیچھے سے بوٹ لگا تھا، اپنے نیوٹرلز سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ واقعی نیوٹرل ہیں؟
انہوں نے کہا کہ 'بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہتا ہوں قانون کی حکمرانی پر عملدرآمد آپ کا کام ہے'۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔