لاہور میں ڈیوٹی پر مامور پولیس کی گاڑی چوری صوبے بھر میں الرٹ جاری
آن دیوٹی اہلکار کہاں غائب تھے اس بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے
پنجاب کے دارالحکومت میں رنگ روڈ پولیس کی لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑی چوری ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ کاہنہ کے علاقہ گجومتہ گول چکر کے قریب سے رنگ روڈ پولیس کی سرکاری گاڑی LPE:2707 چوری ہوگئی۔ نامعلوم افراد گاڑی کے ساتھ سرکاری وائرلیس سیٹ بھی لے گئے جبکہ اوپر نیلی لائٹ بھی لگی ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اب تک پولیس کی گاڑی برآمد نہیں ہوسکی ہے۔ چوری شدہ گاڑی کے بارے میں پولیس وائرلیس سیٹ پر اناؤنسمنٹ جاری ہے اور لاہور سمیت پنجاب بھر کی پولیس کو گاڑی کی چوری کے متعلق الرٹ بھی کر دیا گیا ہے۔ گاڑی کا رنگ سفید اور ماڈل 2007 ہے۔
دوسری جانب گاڑی کیسے چوری ہوئی اور آن دیوٹی اہلکار گاڑی چھوڑ کر کہاں غائب تھے اس بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ چوری کے وقت رنگ روڈ پولیس کا سرکاری وائرلیس سیٹ بھی گاڑی کے اندر ہی موجود تھا جو چور اپنے ہمراہ لے گئے۔ گاڑی کی تلاش کے لیے ڈولفن، پیرو اور لاہور پولیس کو خصوصی وائرلیس پیغامات بھجوائے گئے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود اب تک گاڑی کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑی کسی دہشت گردی کارروائی میں بھی استعمال ہوسکتی ہے،جس کے پیش نظر تمام ناکہ جات کو گاڑی کے حوالے سے مطلع کردیا گیا ہے جبکہ سیف سٹی فوٹیجز کی مدد سے بھی گاڑی کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ واقعہ کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ کاہنہ کے علاقہ گجومتہ گول چکر کے قریب سے رنگ روڈ پولیس کی سرکاری گاڑی LPE:2707 چوری ہوگئی۔ نامعلوم افراد گاڑی کے ساتھ سرکاری وائرلیس سیٹ بھی لے گئے جبکہ اوپر نیلی لائٹ بھی لگی ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق اب تک پولیس کی گاڑی برآمد نہیں ہوسکی ہے۔ چوری شدہ گاڑی کے بارے میں پولیس وائرلیس سیٹ پر اناؤنسمنٹ جاری ہے اور لاہور سمیت پنجاب بھر کی پولیس کو گاڑی کی چوری کے متعلق الرٹ بھی کر دیا گیا ہے۔ گاڑی کا رنگ سفید اور ماڈل 2007 ہے۔
دوسری جانب گاڑی کیسے چوری ہوئی اور آن دیوٹی اہلکار گاڑی چھوڑ کر کہاں غائب تھے اس بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ چوری کے وقت رنگ روڈ پولیس کا سرکاری وائرلیس سیٹ بھی گاڑی کے اندر ہی موجود تھا جو چور اپنے ہمراہ لے گئے۔ گاڑی کی تلاش کے لیے ڈولفن، پیرو اور لاہور پولیس کو خصوصی وائرلیس پیغامات بھجوائے گئے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود اب تک گاڑی کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑی کسی دہشت گردی کارروائی میں بھی استعمال ہوسکتی ہے،جس کے پیش نظر تمام ناکہ جات کو گاڑی کے حوالے سے مطلع کردیا گیا ہے جبکہ سیف سٹی فوٹیجز کی مدد سے بھی گاڑی کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ واقعہ کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔