اسٹیل مل بدعنوانی کیسز نیب میں منتقل درخواست پر فیصلہ محفوظ

نیب آرڈیننس کے تحت مقدمات فاضل عدالت کے زمرے میں نہیں آتے،پراسیکیوٹر نیب


Staff Reporter September 14, 2012
۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: انسداد بدعنوانی کی وفاقی عدالت نے پاکستان اسٹیل مل بدعنوانی کے تمام مقدمات نیب میں منتقل کرنے سے متعلق دائر درخواست پر طرفین وکلا کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

قبل ازیں نیب کے چیئرمین نے پراسیکیوٹر نیب کے توسط سے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 16Aنیب آرڈیننس 2000 کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ مذکورہ آرڈیننس کے تحت پاکستان اسٹیل مل بدعنوانی کے کیسز فاضل عدالت کے زمرے میں نہیں آتے اور نیب میں منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔

استغاثہ کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کے سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ، سابق ایم ڈی رسول بخش پھلپوٹو، سابق ڈائریکٹر کمرشل ثمین اصغر، ای سی او عباس اسٹیل گروپ سبین سکینہ، ڈائریکٹر ملک بشیر اور خالد خان پر الزام ہے کہ سابق چیئرمین اسٹیل مل نے دوران ملازمت 2008 سے 2009کے دوران اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے مذکورہ دیگر ملزمان کے ساتھ ساز باز کرکے خام مال کی درآمد ودیگر معاملات کی مد میں قومی ادارے کو مجموعی طور پر تقریباً22 ارب روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔

اس کے علاوہ ایف آئی اے نے تفتیش مکمل ہونے کے بعد یکم جنوری2010کو سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ، بریگیڈیئر ریٹائرڈ عبدالقیوم، تحسین احمد خان، امتیازالحق، اصغر، سید زاہد علی ہاشمی، نجم الدین، محمد اسلم اور علی حیدر کیخلاف کینٹین کے ٹھیکے کی مد میں ادارے کو 8کروڑ روپے کے نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا مذکورہ ملزمان کیخلاف فاضل عدالت میں بدعنوانی کے 6مقدمات زیر سماعت ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں