شہباز گل پر ان کے بیان کی وجہ سے مقدمہ درج کیا گیا وزیر داخلہ

آج تک کسی نے فوج کو اپنے افسران سے بغاوت کا نہیں کہا، یہ ایک گھناؤنی سازش ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے


ویب ڈیسک August 21, 2022
(فوٹو : فائل)

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ میں بطور وزیر داخلہ اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 10 دن سے شہباز گل کے حوالے سے تشدد کی بات ہو رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ اس پر بڑا ظلم ہوا اور کہنے والا وہ ہے جسے اپنا کیا دھرا یاد ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ لسبیلہ کے شہدا کے خلاف افسوس ناک مہم جوئی کی گئی، یہ سب کچھ عمران کی پشت پناہی پر کیا گیا، اس مہم میں شہدا کے تقدس کو پامال کیا گیا، پاکستان کی ریاست پر وہ الزامات لگائے جو کسی دشمن ممالک نے بھی نہیں لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے چینل کے ساتھ مل کر فکس پروگرام کیا، شہباز گل کو کہا گیا کہ آپ نے 14 منٹ بات کرنی ہے، یہ ایجنڈا عمران نیازی کا ایجنڈا ہے، نو اگست کو شہباز گل کے بیانیے کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا، میں بلا خوف تردید کہتا ہوں کہ اگر پی ٹی آئی کے پاس کچھ ہے تو سامنے لائیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بہت سارے سیاست دانوں نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی کتابیں بھی لکھیں لیکن آج تک کسی نے فوج کو اپنے افسران سے بغاوت پر بات نہیں کی، یہ ایک گھناؤنی سازش ہے اور گھناؤنا بیانیہ ہے اور اس سازش کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔

رانا ثنا نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے 24 گھنٹوں میں شہباز گل کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا، جب پیش کیا گیا وہ کس طرح ادھر ادھر دیکھ رہے تھے، وہ بڑے انداز میں چل کر آرہے تھے، انہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کوئی تشدد کی بات نہیں کی، گیارہ اگست کو شہباز گل کا میڈیکل کیا گیا اور میڈیکل میں تشدد کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ شہباز گل تین دن پولیس کی حراست میں رہے ہیں، میں ان تین دنوں کی تسلی دیتا ہوں کہ آئی جی اور تمام افسران سے بات کی ہے، میں بطور وزیر داخلہ اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا، 12 تاریخ کو شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا گیا، جو چھ دن گزرے ہیں اس دوران شہباز گل نے کوئی درخواست نہیں دی کہ مجھ پر تشدد کیا گیا۔

رانا ثنا کا کہنا تھا کہ شہباز گل کی جو حالت خراب ہوئی ہے اس میں تشدد کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، تشدد جسمانی ہو یا ذہنی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اس کی مخالفت کرتی ہے، تشدد کرنا آئین کی وائلیشن ہے اور ہم اس کے حق میں نہیں ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ سینئر افسران اور ججز کو قانون پر عمل درآمد کروانے پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں، آفیسرز کو کہنا کہ آپ کو شرم آنی چاہیے کیا اچھی بات ہے؟ عمران خان صاحب آپ کو صحافی محسن بیگ پر تشدد پر شرم کیوں نہیں آئی؟ آپ نے محسن بیگ کے تشدد کی ویڈیو وزیر اعظم ہاؤس میں دیکھی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان صاحب! آپ کو اس وقت شرم کیوں نہیں آئی جب آپ نے طیبہ گل کو وزیر اعظم ہاؤس بلایا، آپ نے طیبہ گل کے ذریعے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا، چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے مخالفین پر کیسز بنائے، جب آپ نے بشیر میمن کو بلا کر کہہ رہے تھے کہ مخالفین پر کیسز بنائیں آپ کو کیوں شرم نہیں آئی؟ جب آپ مجھ پر جھوٹا کیس بنا رہے تھے تو آپ کو شرم کیوں نہیں آئی؟

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اب بھی آپ کم از کم قوم سے معافی تو مانگ لیں، آپ بتا دیں کہ شہباز گل پر تشدد کس جگہ پر ہوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔