کوئٹہ میں کرخسار اور سملی ڈیم ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل

ریلہ آبادیوں میں داخل، لوگ نقل مکانی پر مجبور، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل، زیارت میں پہلی بار اگست میں برفباری


Numainda Express/ August 21, 2022
(فوٹو : فائل)

کوئٹہ میں موسلادھار بارش کے بعد جل تھل ایک ہوگیا، مختلف موبائل سروسز سمیت انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئی، سمبلی اور خسار ڈیم ٹوٹنے سے پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں مسلسل بارش کے سبب شہر کی سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں جبکہ لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے، شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

شہر میں موسلادھار بارش کے بعد نشیی علاقے زیر آب آگئے۔ پی ڈی ایم اے سمیت ضلعی حکومت غیر فعال ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے پر مجبور ہوگئے۔

نمائندہ ایکسریس کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے سبب کوئٹہ کے علاقے سملی میں واقع ڈیم اور کچلاک کے ساتھ واقع بروری کرخسار ڈیم ٹوٹ گئے جس کے باعث سیلابی ریلا آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ کرخسار ڈیم ٹوٹنے سے ہزارہ ٹاؤن کی آبادی شدید متاثر ہوئی جہاں سے سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، امدادی ٹیمیں ہزارہ ٹاؤن روانہ ہوگئی ہیں۔

اسی طرح سملی کے علاقے میں بھی ڈیم ٹوٹنے سے کچلاک، میرانی اور دیگر دیہات میں پانی داخل ہوگیا ہے جس کے سبب لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔ موسلا دھار بارشوں سے کرخسار اور سملی ڈیم ٹوٹنے کا الرٹ جاری ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے، لوگوں کی حفاظت اور نقل مکانی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، امداد نہیں ہورہی، صرف کاغذی کارروائی کی جارہی ہے۔

زیارت میں پہلی بار اگست میں برفباری، موسم سرد ہوگیا

دریں اثنا، وادی زیارت کے بلند وبالا پہاڑ کوہ خلیفت پر ہلکی برفباری کا سلسلہ شروع ہوگیا، تاریخ میں پہلی مرتبہ ماہ اگست میں زیارت کے پہاڑ پر برفباری ریکارڈ کی گئی۔

وادی زیارت و ملحقہ علاقوں میں مسلسل 24 گھنٹوں سے کہیں تیز تو کہیں ہلکی ہلکی بارش کا سلسلہ بدستور جاری ہے، مسلسل بارشوں کی وجہ سے سردی کی شدت میں کافی اضافہ ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں