اجنبی نے خاتون کی سمندر میں کھوئی انگوٹھی ڈھونڈ نکالی
خاتون نے مدد کے لیے فیس بک پر پوسٹ ڈالی اور میٹل ڈیٹیکٹر کے ساتھ ساحل پر جانے والے کسی شخص کے متعلق پوچھا
امریکا میں سمندر میں گِر جانے والی خاتون کی انگوٹھی سوشل میڈیا پر مدد کی اپیل کرنے کے بعد ڈھونڈ لی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق فرانسِسکا ٹِیل کا کہنا تھا کہ رواں ماہ وہ نیو ہیمپشائر کے ایک قصبے ہیمپٹن میں نارتھ بیچ پر اپنے شوہر کے ساتھ تھیں جب فٹبال اچھالتے وقت ان کی انگلی سے شادی کی انگوٹھی پھسل کر سمندر میں کھو گئی۔ یہ انگوٹھی ان کی پڑ دادی کی تھی۔
29 سالہ خاتون نے بتایا کہ گھنٹوں تک تلاش کرنے کے بعد بھی پانی میں انگوٹھی نہیں مل سکی۔
فرانسِسکا ٹیل نے اپنے مسئلے کے متعلق فیس بک پر پوسٹ ڈالی اور میٹل ڈیٹیکٹر کے ساتھ ساحل پر جانے والے کسی شخص کے حوالے سے پوچھا۔ ان کی پوسٹ ہزاروں بار شیئر کیے جانے کے بعد لو آسکی کی نظر اس پوسٹ پرپڑی۔
امریکی ریاست وِنسکوائن کے شہر مارش فیلڈ کے رہائشی لو آسکی نے اپنا غوطہ خوری کا لباس پہنا اور انگوٹھی کی تلاش کے لیے سمندر میں اتر گئے۔ شروع کے دو دن ان کی تلاش بے کار گئی۔
لو آسکی کا کہنا تھا کہ وہ ناکامی کو پسند نہیں کرتے۔ وہ واپس جا کر ایک بار اور کوشش کرنا چاہتے تھے۔
یہی وہ موقع تھا جب ان کو سمندر کی تہہ میں انگوٹھی ملی۔ انہوں نے فرانسِسکا ٹِیل کو ایک تصویر بھیجی اور لکھا 'براہ کرام مجھے بتائیے کہ یہی وہ انگوٹھی ہے تاکہ میں سمندر سے باہر نکل سکوں۔'
فرانسِسکا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ہاں یہ وہی انگوٹھی ہے۔
لو آسکی نے فرانسِسکا کے گھر جا کر انگوٹھی ان کے حوالے کی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق فرانسِسکا ٹِیل کا کہنا تھا کہ رواں ماہ وہ نیو ہیمپشائر کے ایک قصبے ہیمپٹن میں نارتھ بیچ پر اپنے شوہر کے ساتھ تھیں جب فٹبال اچھالتے وقت ان کی انگلی سے شادی کی انگوٹھی پھسل کر سمندر میں کھو گئی۔ یہ انگوٹھی ان کی پڑ دادی کی تھی۔
29 سالہ خاتون نے بتایا کہ گھنٹوں تک تلاش کرنے کے بعد بھی پانی میں انگوٹھی نہیں مل سکی۔
فرانسِسکا ٹیل نے اپنے مسئلے کے متعلق فیس بک پر پوسٹ ڈالی اور میٹل ڈیٹیکٹر کے ساتھ ساحل پر جانے والے کسی شخص کے حوالے سے پوچھا۔ ان کی پوسٹ ہزاروں بار شیئر کیے جانے کے بعد لو آسکی کی نظر اس پوسٹ پرپڑی۔
امریکی ریاست وِنسکوائن کے شہر مارش فیلڈ کے رہائشی لو آسکی نے اپنا غوطہ خوری کا لباس پہنا اور انگوٹھی کی تلاش کے لیے سمندر میں اتر گئے۔ شروع کے دو دن ان کی تلاش بے کار گئی۔
لو آسکی کا کہنا تھا کہ وہ ناکامی کو پسند نہیں کرتے۔ وہ واپس جا کر ایک بار اور کوشش کرنا چاہتے تھے۔
یہی وہ موقع تھا جب ان کو سمندر کی تہہ میں انگوٹھی ملی۔ انہوں نے فرانسِسکا ٹِیل کو ایک تصویر بھیجی اور لکھا 'براہ کرام مجھے بتائیے کہ یہی وہ انگوٹھی ہے تاکہ میں سمندر سے باہر نکل سکوں۔'
فرانسِسکا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ہاں یہ وہی انگوٹھی ہے۔
لو آسکی نے فرانسِسکا کے گھر جا کر انگوٹھی ان کے حوالے کی۔