سندھ میں تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کا انتخاب وائس چانسلرسرچ کمیٹی کے حوالے
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ایک سمری تیار کرکے جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو بجھوادی ہے
حکومت سندھ نے صوبے کے تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز، سیکریٹریز اور ناظمین امتحانات کے تقرر کا عمل بھی وائس چانسلر سرچ کمیٹی (تلاش کمیٹی) کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ایک سمری تیار کرکے جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو بجھوادی ہے جس میں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی جانب سے سرچ کمیٹی ایکٹ 2022 کے تحت صوبے کی سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز کے لیے تلاش کمیٹی کی تشکیل کی سفارش کردی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ چونکہ وزیر اعلی سندھ اور خود صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی تقرری کے سلسلے میں تلاش کمیٹی کی جانب سے کیے گئے حالیہ پروسس سے مطمئن ہیں لہذا اب سندھ اسمبلی کے ایکٹ کے نتیجے میں قائم کی جانے والی اسی تلاش کمیٹی کو سرکاری جامعات کے ساتھ ساتھ تعلیمی بورڈز میں بھی سربراہوں سمیت ان تمام عہدوں پر تقرریوں کے سلسلے میں امیدواروں کے انتخاب کا اختیار دیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 'ان کی تقرری کا حتمی اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی کے پاس ہوتا ہے اور اب چیئرمینز تعلیمی بورڈز، سیکریٹری اور ناظمین امتحانات کی تقرری کے لیے موزوں امیدواروں کا انتخاب بھی چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہی میں تشکیل پانے والی تلاش کمیٹی ہی کرے گی'۔
بھجوائی گئی سمری کے مطابق چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن سرچ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے یہ عہدہ اس وقت ڈاکٹر طارق رفیع کے پاس ہے۔ مزید براں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن اس کے رکن ہوں گے جبکہ سیکریٹری /ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سندھ ایچ ای سی اس سرچ کمیٹی کے سیکریٹری/رکن کے فرائض انجام دیں گے۔
جنرل یونیورسٹیز، میڈیکل یونیورسٹیز ، انجینیئرنگ یونیورسٹیز اور آئی بی اے کے لیے متعلقہ کوآپٹیڈ ممبر کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔ سمری کے مطابق تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز، کنٹرولر آف ایکزامینیشن اور سیکریٹری کی تقرری کے سلسلے میں بھی اشتہار، انٹرویو اور موزوں امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کا عمل بھی سرچ کمیٹی انجام دے گی۔
زرائع کے مطابق سرچ کمیٹی کو تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی تقرری کے سلسلے میں یہ اختیار ہوگا کہ وہ اشتہار جاری کرتے وقت قوائد و ضوابط کے تحت مسلسل دو یا اس سے زائد بار چیئرمین کے عہدے پر فائز رہنے والے افسران کے بجائے نئے افراد کو یہ موقع فراہم کریں اور مذکورہ افسران سے درخواستیں ہی طلب نہ کی جائیں۔
یاد رہے کہ سندھ میں حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور ٹیکنیکل بورڈ میں چیئرمینز اور تقریبا تمام ہی تعلیمی بورڈز میں ناظمین امتحانات غیر مستقل ہیں گزشتہ سرچ کمیٹی نے جن امیدواروں کی سفارش بطور چیئرمین تعلیمی بورڈ کی تھی وہ سمری محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز میں کافی عرصے تک پڑی رہی اور اس دوران بعض افراد نے کورٹ کابرخ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ایک سمری تیار کرکے جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو بجھوادی ہے جس میں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی جانب سے سرچ کمیٹی ایکٹ 2022 کے تحت صوبے کی سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز کے لیے تلاش کمیٹی کی تشکیل کی سفارش کردی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ چونکہ وزیر اعلی سندھ اور خود صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی تقرری کے سلسلے میں تلاش کمیٹی کی جانب سے کیے گئے حالیہ پروسس سے مطمئن ہیں لہذا اب سندھ اسمبلی کے ایکٹ کے نتیجے میں قائم کی جانے والی اسی تلاش کمیٹی کو سرکاری جامعات کے ساتھ ساتھ تعلیمی بورڈز میں بھی سربراہوں سمیت ان تمام عہدوں پر تقرریوں کے سلسلے میں امیدواروں کے انتخاب کا اختیار دیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 'ان کی تقرری کا حتمی اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی کے پاس ہوتا ہے اور اب چیئرمینز تعلیمی بورڈز، سیکریٹری اور ناظمین امتحانات کی تقرری کے لیے موزوں امیدواروں کا انتخاب بھی چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہی میں تشکیل پانے والی تلاش کمیٹی ہی کرے گی'۔
بھجوائی گئی سمری کے مطابق چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن سرچ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے یہ عہدہ اس وقت ڈاکٹر طارق رفیع کے پاس ہے۔ مزید براں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن اس کے رکن ہوں گے جبکہ سیکریٹری /ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سندھ ایچ ای سی اس سرچ کمیٹی کے سیکریٹری/رکن کے فرائض انجام دیں گے۔
جنرل یونیورسٹیز، میڈیکل یونیورسٹیز ، انجینیئرنگ یونیورسٹیز اور آئی بی اے کے لیے متعلقہ کوآپٹیڈ ممبر کو کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔ سمری کے مطابق تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز، کنٹرولر آف ایکزامینیشن اور سیکریٹری کی تقرری کے سلسلے میں بھی اشتہار، انٹرویو اور موزوں امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کا عمل بھی سرچ کمیٹی انجام دے گی۔
زرائع کے مطابق سرچ کمیٹی کو تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی تقرری کے سلسلے میں یہ اختیار ہوگا کہ وہ اشتہار جاری کرتے وقت قوائد و ضوابط کے تحت مسلسل دو یا اس سے زائد بار چیئرمین کے عہدے پر فائز رہنے والے افسران کے بجائے نئے افراد کو یہ موقع فراہم کریں اور مذکورہ افسران سے درخواستیں ہی طلب نہ کی جائیں۔
یاد رہے کہ سندھ میں حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور ٹیکنیکل بورڈ میں چیئرمینز اور تقریبا تمام ہی تعلیمی بورڈز میں ناظمین امتحانات غیر مستقل ہیں گزشتہ سرچ کمیٹی نے جن امیدواروں کی سفارش بطور چیئرمین تعلیمی بورڈ کی تھی وہ سمری محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز میں کافی عرصے تک پڑی رہی اور اس دوران بعض افراد نے کورٹ کابرخ کرلیا۔