گندھک کے تیزاب میں کمی بیٹریوں کے فقدان کا سبب بن سکتا ہے تحقیق
سبز ٹیکنالوجی کی پیداور کےلیے 2040 تک گندھک کے تیزاب کی عالمی سطح پر طلب 24 کروڑ 60 لاکھ سے40 کروڑ ٹن تک بڑھ جائے گی
ایک نئی تحقیق کے مطابق سبز توانائی میں اضافے کے سبب گندھک کے تیزاب میں کمی بیٹریوں کے فقدان کا سبب بن سکتا ہے۔
فی الوقت گندھک کا تیزاب خام تیل اور قدرتی گیس میں سے سلفر کو نکالے کے عمل میں فضلے کے طور پر بن رہا ہے۔ یہ مقدار دنیا کی 80 فی صد سے زائد کی فراہمی کو پورا کرتی ہے۔
البتہ جیسے جیسے عالمی معیشت ماحولیات سے کاربن کو ختم کرنے اور موسمیاتی تغیر سے نمٹنے کےلیے فاسل ایندھن کے استعمال میں کمی کا مطلب ہے کہ سلفر کی فراہمی کم ہوگی۔
اس کے برعکس سبز ٹیکنالوجی کی پیداور کےلیے 2040 تک گندھک کے تیزاب کی عالمی سطح پر طلب 24 کروڑ 60 لاکھ سے40 کروڑ ٹن تک بڑھ جائے گی۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کے اندازے کے مطابق گندھک کے تیزاب کی سالانہ فراہمی میں 10 کروڑ سے 32 کروڑ ٹن تک کمی ہوسکتی ہے جو موجودہ فراہمی کا 40 سے 130 فی صد ہوگا۔ اس بات کا انحصار اس چیز پر ہے کہ کاربن ربائیت کا عمل کتنی تیزی سے ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق کم لاگت اور ماحولیات پر کم مضر اثرات والے طریقہ کار کے تحت زمین سے بڑی مقدار میں سلفر نکالنے پر بھی تحقیق کی ضرورت ہے۔
فی الوقت گندھک کا تیزاب خام تیل اور قدرتی گیس میں سے سلفر کو نکالے کے عمل میں فضلے کے طور پر بن رہا ہے۔ یہ مقدار دنیا کی 80 فی صد سے زائد کی فراہمی کو پورا کرتی ہے۔
البتہ جیسے جیسے عالمی معیشت ماحولیات سے کاربن کو ختم کرنے اور موسمیاتی تغیر سے نمٹنے کےلیے فاسل ایندھن کے استعمال میں کمی کا مطلب ہے کہ سلفر کی فراہمی کم ہوگی۔
اس کے برعکس سبز ٹیکنالوجی کی پیداور کےلیے 2040 تک گندھک کے تیزاب کی عالمی سطح پر طلب 24 کروڑ 60 لاکھ سے40 کروڑ ٹن تک بڑھ جائے گی۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کے اندازے کے مطابق گندھک کے تیزاب کی سالانہ فراہمی میں 10 کروڑ سے 32 کروڑ ٹن تک کمی ہوسکتی ہے جو موجودہ فراہمی کا 40 سے 130 فی صد ہوگا۔ اس بات کا انحصار اس چیز پر ہے کہ کاربن ربائیت کا عمل کتنی تیزی سے ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق کم لاگت اور ماحولیات پر کم مضر اثرات والے طریقہ کار کے تحت زمین سے بڑی مقدار میں سلفر نکالنے پر بھی تحقیق کی ضرورت ہے۔